پیرس: ایک فنکار نے نایاب ڈیزائن والی گاڑی کا ہوبہو ماڈل بنایا ہے لیکن وہ ماڈل لکڑی کا ہے جسے بنانے میں پانچ سال تک کی شبانہ روز محنت صرف ہوئی ہے۔ اب یہ ماڈل دولاکھ 25 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا ہے۔
مائیکل رابیلارڈ نے یہ شاہکار پانچ سال کی محنت سے تیار کیا ہے جو ہوبہو اصل گاڑی سے مشابہہ ہے۔ اس کی قیمت چھ کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد ہے جسے فرانس میں نیلام کیا گیا ہے۔
اسے فرانس میں رجسٹر کیا گیا ہے اور مکمل طور پر کام کرنے والا ایک شاندار ماڈل ہے۔ گاڑی کے ماڈل کو مکمل طور پر لکڑی سے تراشا گیا ہے جو فرانس میں ایک اہم فن بھی سمجھا جاتا ہے۔ لکڑی کی گاڑی تراشنے کا یہ فن تیزی سے ختم ہورہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لکڑی کی گاڑی کروڑوں میں فروخت ہوئی ہے۔
گاڑی کی تیاری میں اخروٹ، سیب اور ناشپاتی کی لکڑی استعمال کی گئی ہے لیکن بونٹ کو چیری کے درخت کے ایک ہموار بلاک سے تراشا گیا ہے اور ریگ مال سے مزید ستواں کیا گیا ہے۔ مائیکل نے بتایا کہ اس نے سال 2011 سے اس پر کام شروع کیا تھا اور کل 5000 گھنٹے کے بعد مکمل لکڑی کی باڈی تیار کی گئ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گاڑی کے اندر انجن اور ہے سڑک پر دوڑ سکتی ہے۔