امریکا میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الائچی بریسٹ کینسر کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
ویسے تو ہمارے ہاں کھانوں میں الائچی کا استعمال عام ہےلیکن اب یہ بات باقاعدہ ایک سائنسی تحقیق میں ثابت ہوئی ہے کہ الائچی کا استعمال کتنا مفید ہوسکتا ہے۔
الائچی میں’کارڈیمونن‘ نامی ایک جزو کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، ویسے تو یہ جزو کئی پودوں میں پایا جاتا ہے لیکن اس کی مقدار الائچی میں زیادہ ہوتی ہے۔
امریکا کے شہر ٹالاہاسی میں قائم فلوریڈا اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر پیٹریشیا مینڈونسا اور ان کے ساتھیوں نے’کارڈیمونن‘ پر تحقیق کی ہے۔
اس تحقیق کے دوران’کارڈیمونن‘کو بریسٹ کینسر کی ایک خطرناک قسم ’ٹرپل نیگیٹیو‘ کے خلاف آزمایا گیا۔
’ٹرپل نیگیٹیو‘ بریسٹ کینسر جسم میں (PD-L1) نامی ایک جین کی سرگرمی میں اضافے کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس تحقیق سے یہ پتا چلا ہے کہ ’کارڈیمونن‘ کے استعمال سے ’ٹرپل نیگیٹیو‘بریسٹ کینسر کے پھیلاؤ میں کمی واقع ہوئی ہے۔
تاہم، تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ’کارڈیمونن‘کے استعمال سے صرف یورپین خواتین میں ’ٹرپل نیگیٹیو‘بریسٹ کینسر کے پھیلاؤ میں کمی واقع ہوئی۔
تو اس کا مطلب یہ کہ ’کارڈیمونن‘ کے مختلف نسلوں پر مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے حوالے سے پروفیسر پیٹریشیا مینڈونسانے خبردار کیا ہے کہ یہ تحقیق فی الوقت ابتدائی مراحل میں ہے اس لیے نتائج کو حتمی نہ سمجھا جائے۔