نئی دہلی، 16 مئی (یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے اس وقت سب سے بڑی ضرورت کورونا وائرس (كووڈ -19) کو شکست دینے کے لئے لاک ڈاؤن کو احتیاط سے جاری رکھتے ہوئے کاروباری سرگرمیوں کو شروع کرنے اور غریب کی جیب میں پیسہ ڈال کر مانگ اور سپلائی کو برقرار رکھنے کی ہے۔
مسٹر گاندھی نے جمعہ کو علاقائی میڈیا کے نمائندوں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت میں کہا کہ غریبوں کی جیب میں پیسہ ڈالنا ضروری ہے کیونکہ طلب اور رسد کا سلسلہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو ملک کے غریبوں، کسان مزدوروں، مہاجر محنت کشوں اور کسانوں کی جیب میں نقد رقم ڈال کر انہیں خریداری کے قابل بنانا ہے۔ وبا کی وجہ سے اقتصادی بحران بڑھ گیا ہے اور اسے ختم کرنے کے لئے لاک ڈاؤن کو سمجھداری سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا’’لاک ڈاؤن کوہٹانااورلگانا ایک پیچیدہ عمل ہے. لاک ڈاؤن کھولنے کی بات ہو رہی ہے اگر اسے بغیر سوچے سمجھےکھول دیا گیا تو نقصان ہوگا اس لیے سوچ سمجھ کے ساتھ اور لوگوں کو محفوظ رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھانا ہے۔ مہاجر محنت کشوں کو ان کے گھروں تک محفوظ پہنچانے کی ضرورت ہے. ان کو کیش دینا ہے اور قابل بنانا ہے‘‘۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت كورونا سے متعلق بہت سے فیصلوں میں بیرون ممالک کی نقل کر رہا ہے. انہوں نے کہا’’ہمیں ہندوستان کے دل کو دیکھ کر فیصلہ لینا ہے، بیرون ملک کو دیکھ کر کوئی فیصلہ نہیں لینا ہے. کورونا وائرس بحران میں طلب اور رسد دونوں بند ہیں. حکومت کو دونوں کو مہمیز دینی ہے. اب حکومت نے جو قرض پیکج کی بات کہی ہے، اس سے مانگ شروع نہیں ہونے والی ہے کیونکہ، بغیر پیسے کے لوگ خریداری کس طرح کریں گے۔ مانگ کو شروع کرنے کے لئے پیسہ دینے کی ضرورت ہے اور ’نیائے‘ جیسی اسکیم اس میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ مانگ شروع نہ ہونے پر بہت بڑا اقتصادی نقصانات ہونے کا امکان ہے، جو کوروناوائرس سے بھی بڑا ہو سکتا ہے‘‘۔