پورے ملک میں پہلی رینک حاصل کرنے والے ریاست اڑیسہ کے عارف شہاب کا نام سبھی نے سنا ہے ، لیکن کچھ طلبہ و طالبات ایسے بھی ہیں ، جنہوں نے سرکاری اسکول کی تعلیم اور تمام مخالف حالات کے باوجود یہ امتحان پاس کیا ہے۔ دہلی کے گورنمنٹ سینئر سیکنڈری اسکول نور نگر کی بھی ایسی ہی کہانی ہے ۔ یہاں کی 23 طالبات نے NEET امتحان پاس کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔
دہلی کے نائب وزیراعلی اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے نور نگر اسکول کی کامیابی کو لے کر ٹویٹ بھی کیا اور ان تمام طلبہ و طالبات کو مبارکباد دی ۔ لیکن متوسط اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور طالبات اب دہلی سرکار سے اسکالرشپ تعلیم میں مدد کی امید لگائے ہوئے ہیں ۔
اریبہ نعیم کو اسکالرشپ کی امید
کامیاب ہونے والی طالبات میں ایک طالبہ اریبہ نعیم ہے ۔ اریبہ نے 209 نمبرحاصل کرکے نیٹ کیلئے کوالیفائی کیا ہے ۔ اریبہ کے والد نعیم اور والدہ بہت خوش ہیں ۔ نعیم اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ انہیں اپنی بیٹی پر فخر ہے ۔ وہ کہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ بیٹی بہت کچھ پڑھے اور آگے بڑھے ، لیکن نیٹ میں اس طرح کی رینکنگ نہیں آئی ، جس طرح کی ہم چاہتے تھے ۔
گھر کے ایسے حالات نہیں ہیں کہ پرائیویٹ کالج کے بارے میں سوچ سکیں ۔ نعیم الیکٹریشین ہیں اور اب حالات بھی پہلے جیسے نہیں ہیں ۔ لاک ڈاؤن نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے ۔ نعیم کہتے ہیں سرکار کو اسکالر شپ دینی چاہیے ،صرف ٹویٹ کرنا کافی نہیں ہے ۔ وہ بتاتے ہیں اریبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بائیو سائنس میں داخلے کے لیے ٹیسٹ دینے جا رہی ہیں ۔
وہیں دوسری جانب اریبہ کا کہنا ہے وہ رینک میں بہتری لانے کے لئے دوبارہ کوشش کریں گی ۔ اریبہ بتاتی ہیں انہوں نے خود سے پڑھائی کی اور کسی کوچنگ میں نہیں گئی ۔ اریبہ کی والدہ بتاتی ہیں وہ پڑھنے میں پہلے سے ہی کافی اچھی ہے ۔ دسویں کلاس میں بھی 78 فیصد نمبرات حاصل کیے تھے ۔ جبکہ بارہویں میں 83 فیصد نمبر ات آئے ہیں۔
بشری مدحت نے حاصل کیے 275 نمبر
نور اسکول کی کامیاب طالبہ بشری پاس کے علاقے ابوالفضل میں رہتی ہیں ۔ والد آفتاب عالم جماعت اسلامی ہند میں کام کرتے ہیں ۔ بشریٰ نے NEET میں 275 نمبر حاصل کیے ہیں ۔
بشری کہتی ہیں کہ وہ میڈیکل میں جانا چاہتی ہیں ، لیکن ان بہت زیادہ اور بڑی رینک نہیں آئی ہے ، اس لیے دوبارہ کوشش کریں گی ۔ والد آفتاب عالم کہتے ہیں سرکاری میڈیکل کالج میں اگر داخلہ ہوتا ہے تو وہ اپنی بیٹی کو ضرور میڈیکل کرا کر ڈاکٹر بنائیں گے ۔
نائب پرنسپل نے کہا : امید سے بڑھ کر آیا نتیجہ
نورنگر اسکول کی نائب پرنسپل مدثر جہاں نے نیوز18 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پورے اسکول اور علاقہ کے لئے لمحہ فخریہ ہے ۔ جو نتیجہ آیا ہے وہ ہمارے اساتذہ اور طالبات کی محنت کا نتیجہ ہے ۔
ہم ان طالبات کی تعلیم پر زور دے رہے تھے لیکن بہت زیادہ زور کاؤنسلنگ پر دیا گیا ۔ کس طالبہ کی کیا ضرورت ہے ، کس طرح کی ذاتی مشکلات کا اس کو سامنا ہے اور کس میدان میں وہ آگے آ سکتی ہے ۔ ہم 15 سے 18 طالبات کے کامیاب ہونے کی امید کر رہے تھے ، لیکن امید سے زیادہ 23 طالبات نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ مجھے امید ہے کہ مستقبل میں مزید بہتر نتائج آئیں گے ۔
دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسوڈیا نے نور نگر اسکول کے طلبہ کی کامیابی کے بارے میں ٹویٹ کیا اور دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بہتر نتائج اور محنتی طلبہ کی کامیابی کا کریڈٹ لیا ۔
لیکن اگر ان طالبات کو کہیں داخلہ نہیں ملتا تو یہ کامیابی ادھوری رہ جائے گی اور اس لئے دہلی حکومت کو ان محنتی طلبہ کے لئے اسکالرشپ اور مزید تعلیم کے لئے مدد کا بھی اعلان کرنا چاہئے ۔ تاکہ پیسے کی کمی اور غریت کی وجہ سے ان طالبات کا میڈیکل کا خواب معاشی مجبوریوں کی بھینٹ نہ چڑھ جائے ۔