رامپور: ضلع کے ملک علاقے میں امبیڈکر مجسمنے کو نصب کرنے کے سلسلے میں ہوئے تنازع میں دلت طالب علم کی موت کے معاملے میں چار پولیس اہلکار سمیت 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔پولیس ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ منگل کی شام ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو گرام سماج کی زمین پر لگانے کے سلسلے میں تنازع ہوا تھا۔
ایس ڈی ایم سمیت ریونیو اہلکار پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے تھے ۔ اس دوران ہوئی فائرنگ میں ایک دلت طالب علم کی موت ہوگئی تھی۔ جبکہ دو دیگر نوجوان زخمی ہوگئے تھے ۔ اہل خانہ نے موقع واردات پر لاش کو رکھ کر گھنٹوں ہنگامہ کیا تھا۔
رات تین بجے پولیس نے کل 25افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق علاقے میں ایک مقام پر امبیڈکر کی مورتی اور بورڈ لگانے کے سلسلے میں گذشتہ 15دنوں سے تنازع چل رہا تھا۔ تنازع دلت اور گنگوار سماج کے لوگوں کے درمیان چل رہا تھا۔ منگل کی شام اس مقام پر امبیڈکر کی مورتی اور امبیڈکر کا بورڈ لگانے کے حوالے سے تنازع بڑھ گیا۔
اس کو ہٹوانے ریونیو اہلکار کی ٹیم ایس ڈی ایم تحصیل دار پولیس فورس کے ساتھ پہنچے تھے ۔ اس درمیان تنازع میں شامل بھیڑ میں سے کسی نے گولی چلا دی۔ گولی سومیش ولد گیندالال کے سر میں لگ گئی۔ جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ ساتھ ہی اس کے پڑوسی امت و دیگر ایک بھی گولی لگنے سے شدید طور سے زخمی ہوگئے ۔
متوفی کے بھائی نے ریونیو اہلکار اور پولیس پر فائرنگ کا الزام لگایا۔ متوفی سومیش ہائی اسکول کا طالب علم تھا۔اہل خانہ نے گنگوار سماج کے لوگوں سے تنازع کی بات کہی ہے ۔ اس موقع پر مشتعل بھیڑ نے پولیس کی جیپ پر پتھراؤ کر اسے تباہ کردیا۔
ساتھ موقع واردات پر لاش کو رکھ کر گھنٹوں مظاہرہ کیا۔ پولیس اورع انتظامیہ عملہ لگاتار مشتعل اہل خانہ کو پرامن کرانے میں مصروف رہا۔اہل خانہ کے ذریعہ لاش کو موقع واردات پر رکھ کر مخالفت کو ختم کرانے مردآباد ڈویژنل کمشنر اننے سنگھ اور ڈی آئی جی مرادآباد منی راج بھی پہنچے ۔متوفی کے والد گیندن لال کی جانب سے پولیس کو تحریر دی گئی ہے ۔
تحریر میں والد گیدن لال نے ریونیو اہلکار اور پولیس سمیت گنگوار سماج کے لوگوں پر قتل کا الزام لگایا ہے ۔ ساتھ ہی متوفی سومیش کے کنبے کو ایک کروڑ روپئے اور زخمیوں رمن بابو اور رئیس پال کو 10۔10لاکھ روپئے کا معاوضہ دینے اور امبیڈکر مورتی نصب کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔موقع پر پہنچے مرادآباد ڈویژنل کمشنر اننے سنگھ نے کہا کہ واقعہ میں گولی لگنے سے ایک نوجوان کی موت اور دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
متوفی کے اہل خانہ کی شکایت کو سنا گیا ہے ۔ ساتھ ہی انہیں تیقن دیا گیا ہے کہ واقعہ میں جو بھی خاطی ہوگا اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ سارے نکات پرجانچ کی جارہی ہے ۔اہل خانہ کی مخالفت پر پولیس نے والد کی تحریر پر 25افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔
اس میں بڑا گاؤں چوکی انچارج سمیت چار پولیس اہلکار اور ایس ڈی ایم اور تحصیل دار کے ہمراہ پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ساتھ ہی کرمی گنگوار سماج کے 19 ملزمین پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔