نئی دہلی،2مئی؛مرکزی ثانوی تعلیم بورڈ(سی بی ایس ای)کے بارہویں جماعت کے امتحان میں لڑکیوں نے اس بار نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے لڑکوں کو نہ صرف پیچھے چھوڑ دیا بلکہ پہلے اور دوسرے مقام پر بھی لڑکیوں کا ہی قبضہ رہا۔
اتنا ہی نہیں معذور طلبہ میں بھی اس بار ٹاپر ایک ہی طالبہ رہی۔سی بی ایس ای نے پہلی مرتبہ صرف 28دنوں کے اندر 12ویں کے نتیجوں کا اعلان کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
سی بی ایس ای کی چیئرمین انیتا کروال نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں نتیجوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس بار بارہویں کے امتحان میں 834فیصد طلبہ پاس ہوئے جبکہ گزشتہ سال 83.1فیصد طالب علم پاس ہوئےتھے۔اس طرح اس بار گزشتہ سال کے مقابلے میں نتیجے بہتر رہے۔
اس بار لڑکیوں نے ایک بار پھر لڑکوں سے ہمیشہ کی طرح بازی مارلی اور 88.7فیصد لڑکیاں پاس ہوئیں جبکہ 79.4فیصد لڑکے پاس ہوئے۔اس طرح لڑکوں کے مقابلے میں تقریباً 9فیصد سے زیادہ لڑکیوں کا نتیجہ بہتر رہا ۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مقام پر دو لڑکیاں مشترکہ طورپر ٹاپر ہیں جنہیں 500میں 499نمبر حاصل ہوئے ہیں۔ان میں ڈی پی ایس میرٹھ روڈ،غازی آباد کی طالبہ ہنسیکا شکلا اور مظفرنگر کے ایس ڈی پبلک اسکول کی طالبہ کرشمہ اروڑا ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دوسرے مقام پر تین لڑکیوں نے مشترکہ طورپر 498نمبر حاصل کئے ہیں۔ان میں ریشی کیش کے نرمل آشرم دیپ مالا پبلک اسکول کی گورانگی چاولا،رائے بریلی کے سینٹرل اسکول کی ایشوریا اور ہریانہ کے جیند کی بی آر ایس کےانٹرنینشل اسکول کی بھاویا ہے۔