لکھنؤ: گزشتہ منگل کو، 29 سونا اسمگلر اپنے ساتھی (جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بیمار تھا) کو سیکورٹی اہلکاروں کے سامنے اٹھا کر آسانی سے ہوائی اڈے سے نکل گئے۔
کسی نے انہیں روکنے کی کوشش بھی نہیں کی۔ اس کا انکشاف سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوا ہے جو بڑی ملی بھگت کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔یکم اپریل کو شارجہ سے پرواز 6E-1424 امؤسی ایئرپورٹ پہنچی۔ محکمہ کسٹم کی ٹیم نے یہاں سے آنے والے 36 اسمگلروں کو حراست میں لیا تھا۔
ان میں سے 30 اسمگلر اپنے پیٹ میں چھپا کر سونا لائے تھے۔ 2 اپریل کی شام کو ان میں سے 29 فرار ہو گئے تھے۔ محکمہ کسٹم نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔اب جو سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے اس میں صاف نظر آرہا ہے کہ ایک سمگلر نے بیمار ہونے کا بہانہ بنایا۔
اس کے بعد ساتھی اسمگلر اسے اٹھا کر آرام سے ایئرپورٹ سے نکل گئے۔ اس دوران سیکورٹی اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش بھی نہیں کی۔
دوسری جانب ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جب سیکورٹی اہلکاروں نے سمگلروں کو روکنے کی کوشش کی تو وہ زبردستی وہاں سے چلے گئے۔ فی الحال فوٹیج میں ایسا کچھ نظر نہیں آتا۔فوٹیج میں دکھایا گیا کہ جب سمگلر اپنے ساتھی کو اٹھا کر باہر نکلے تو ایک سکیورٹی اہلکار ان کے سامنے آیا اور پھر ایک طرف ہو گیا۔ دوسرا سیکورٹی اہلکار ان کے پیچھے آرام سے چلتا ہوا نظر آیا۔ ایف آئی آر میں کئے گئے دعوے کے مطابق اگر اسمگلر طاقت کے زور پر بھاگ رہے تھے تو کسٹم افسران اور سیکیورٹی اہلکار اتنے ڈھیلے کیسے ہوئے؟ اسمگلر کیوں نہیں پکڑے گئے۔ اب کسٹم افسران کی کہانی پر براہ راست سوالات اٹھ رہے ہیں۔
ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سمگلر فرار ہو گئے تھے۔ چونکہ ایک سمگلر نے بہانہ بنایا تھا، اس لئے دوسرے اسے لے جاتے ہوئے تھوڑا تیز چل رہے تھے۔ تاہم انہیں بھاگتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ وہ نہ تو نعرے لگاتے اور نہ ہی دھمکیاں دیتے نظر آئے۔ ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سمگلر نعرے لگاتے اور دھمکیاں دیتے ہوئے بھاگ گئے۔محکمہ کسٹم کے اہلکاروں نے اتنی بڑی تعداد میں اسمگلروں کو پکڑا، لیکن سی آئی ایس ایف اور پولیس کو اطلاع نہیں دی۔ جب اس نے اپنی گردن پھنستے ہوئے دیکھا تو اسمگلروں کے فرار ہونے کی اطلاع دینے میں تاخیر کی۔ 2 اپریل کی شام کو سمگلر فرار ہو گئے تھے۔ ایف آئی آر 3 اپریل کو 12:16 بجے درج کی گئی تھی۔ اس تاخیر اور معلومات کو چھپانے کے پیچھے سارا کھیل چھپا ہوا ہے۔محکمہ کسٹمز نے ابھی تک باضابطہ طور پر پولیس کے ساتھ معلومات شیئر نہیں کی ہیں۔ پولیس نے اب پیر کو دوسری بار افسران کو نوٹس بھیجا ہے۔ اس میں بیان ریکارڈ کرنے کے ساتھ واقعہ کے دن سے متعلق معلومات اور ثبوت فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔