نئی دہلی 22 فروری[یو این آئی] پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کی حفاظت کے لئےداخل درخواست پر سپریم کورٹ نے آج مرکز اور 11 ریاستوں کو نوٹس جاری کیا۔
سپریم کورٹ نے چیف سکریٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ 11 ریاستوں کے ڈی جی پی، دہلی پولیس سربراہ کشمیریوں اور دیگر اقلیتوں پر حملہ کے واقعات میں فوری کارروائی کریں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات سے نمٹنے کے لئے مقرر کردہ نوڈل افسران اب کشمیر ی طلباء پر حملے کے واقعات سے نمٹیں گے۔
سپریم کورٹ کے سربراہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی والی بنچ نے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کی حفاظت کے لئےداخل مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کی ۔
واضح رہے کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری شہریوں كے خلاف پرتشدد واقعات اور ان کا سماجی بائیکاٹ کرنے کے واقعات رونما ہونے لگے جس پر روک کو یقینی بنانے کے لئے عدالت عظمی نے مرکزی حکومت اور 11 ریاستوں کو آج ہدایات جاری کیں ۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی بنچ نے وکیل طارق ادیب کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے یہ ہدایت دی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ماب لنچنگ کے واقعات سے نمٹنے کے لئے جو مقرر نوڈل افسران اب کشمیریوں کے خلاف زیادتی اور حملوں کے معاملات کی بھی نگرانی کریں گے ان کے بارے میں تفصیلی معلومات عام شہریوں تک پہنچانے کا نظم کرنے کی بھی وزارت داخلہ کو ہدایت دی۔