لکھنؤ: کوٹ رچت ورچوئل کوائن(روبی کوائن) بناکر سرمایہ داروں کو منافع کا لالچ دے کر جعلسازی کرنے والے گروہ کے سرغنہ کو ایس ٹی ایف وپولیس کمشنریٹ کی مشترکہ ٹیم نے سوشانت گولف سٹی سے گرفتار کیاہے۔
ایس ٹی ایف کے اے ڈی جی امیتابھ یش کے مطابق روبی کوائن کے نام پر جعلسازی کے معاملے میں سوشانت گولف سٹی تھانے میں مقدمہ درج ہواتھا۔ معاملے کی تفتیش ایس ٹی ایف کے ذریعہ کی جارہی تھی۔
تفتیش کےدوران اطلاع ملی کی روبی کوائن کا مطلوب سی ای او سمیر ایچ سی ایل آئی ٹی سٹی تھانہ سوشانت گولف سٹی کے پاس موجود ہے۔ وہ غیر ممالک بھاگنے کی فراق میں ہے۔ اس اطلاع پر پولیس کمشنریٹ اور ایس ٹی ایف کی مشترکہ ٹیم نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزم کی پہچان سمیر باشندہ حال پتہ سیکٹر اے 4 ؍انسل اے ای سوشانت گولف سٹی کے طور پر ہوئی ہے۔
ملزم بنیادی طور سے ضلع مالدہ مغربی بنگال کا رہنےو الا ہے۔ ملزم کےپاس سے فرضی دستاویز ، 15 کوکین کارڈ کو پہچان کے کاغذات برآمد ہوئے ہیں۔ گرفتار ملزم فرضی ورچوئل کوائن (روبی کوائن) میں سرمایہ کاری اور فرضی طریقہ سے مختلف ورلڈ وائڈ ورچوئل کرنسی کے ایکسچینجوں کے فرضی لائسنس دکھاکر ملک و ریاست کے مختلف مقامات کے ہزاروں سرمایہ کاروں سے تقریباً 150 کروڑ روپئے کی جعلسازی کر چکاہے۔
جیل سے چھوٹنے کے بعد بنائی فرضی کمپنی
پوچھ گچھ میں ملزم نے بتایا کہ وہ کولکاتا کے اینجلا کمپنی میں کام کرتا تھا۔ سیلس اچھی ہونے کی وجہ سے اسے جلد ہی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل کردیاگیا۔ یہاں سال 2016 میں جعلسازی ہونے پر اسے ضلع درگ مدھیہ پردیش جیل بھیجا گیاتھا۔ جیل سے چھوٹنے کے بعد اس نے روبی کوائن نام سے ورچوئل کرائم کی شروعات کی۔
سمیر و اس کے ساتھی روبی کوائن میں لوگوں کا پیسہ انویسٹ کراتےتھے۔ لوگوں کو لالچ دے کر وعدے کرتا کہ یہ ایک محفوظ سرمایہ ہے جس میں سرمایہ کار کی اصل پونجی ہمیشہ محفوظ رہے گی اور اگر سرمایہ کار اپنا پیسہ واپس لینا چاہئے تو تین برس کے بعد پہلے اطلاع دے کر اپنے کوائن کے بدلے پیسہ اپنے بینک کھاتے میں واپس لے سکتاہے۔
سرمایہ کار کی پوری سرمائے کی رقم کے استعمال کرنے کا حق سمیر کے پاس رہے گا اور سرمایہ کار کو سرمایہ کی رقم کے بدلے مختلف سیاحتی مقامات کا ٹور پیکیج بھی دیاجاتارہے گا۔