پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں واقع باچاخان یونیورسٹی میں مسلح افراد نے حملہ کرکے فائرنگ کی جبکہ یونیورسٹی میں متعدد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
دریں اثنا تحریک طالبان نے اس دہشت گردانہ حملہ کی ذمہ داری لی ہے۔ابتائی رپورٹوں میں دس سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
کیا کیا ہوا:
مسلح افراد یونیورسٹی کی دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے اور فائرنگ کا آغاز کیا
ڈان نیوز کے مطابق مسلح افراد یونیورسٹی میں داخل ہوگئے، جس سے طلبہ، اساتذہ اور انتظامیہ محصور ہوگئی. یونیورسٹی میں 3 ہزار کے قریب طلبہ زیرِ تعلیم ہیں.
ذرائع کے مطابق یونیورسٹی میں قوم پرست رہنما باچا خان کی برسی کے موقع پر مشاعرہ جاری تھا، جس میں 600 کے قریب افراد شریک تھے۔
ریسکیو 1122 ذرائع کے مطابق 5 زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال، چارسدہ منتقل کردیا گیا جبکہ علاقے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق یونیورسٹی میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں.
پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے ڈی ایس پی چارسدہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ 3 مسلح افراد یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور انھوں نے فائرنگ کردی.
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور یونیورسٹی کا گھیراؤ کرلیا.
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے دستے بھی باچا خان یونیورسٹی پہنچ گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے باچا خان یونیورسٹی میں آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔
جبکہ علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔
‘ہماری مدد کریں’
ڈان نیوز سے ٹیلی فون کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی میں موجود ایک خاتون نے مدد کی درخواست کی اور بتایا کہ یونیورسٹی میں شدید فائرنگ ہورہی ہے۔
‘حملہ، آرمی پبلک اسکول جیسا معلوم ہوتا ہے’
ایک ریسکیو اہلکار نے عینی شاہد طلبہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ پشاور اسکول طرز کا حملہ لگتا ہے اور دہشت گردوں نے یونیورسٹی میں اندھا دھند فائرنگ کی۔
‘دہشت گرد دیوار پھلانگ کر آئے’
ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے چارسدہ کے رکن صوبائی اسمبلی ارشد علی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی آوازوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کی تعداد زیادہ ہے، جو دیوار پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔
سیاسی جماعتوں کی مذمت
باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان زاہد خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کردیا۔
ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر دہشت گردی کوجڑ سے اکھاڑپھینکنا ہوگا۔
واضح رہے کہ بدھ کی صبح سیکیورٹی فورسز نے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 4 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن کے قبضے سے اسلحہ اور فوج اور سیکیورٹی فورسز کے یونیفارم بھی برآمد ہوئے تھے.