راجستھان کے کوٹ پٹلی بہروڑ ضلع میں 150 فٹ گہرے بورویل میں گرنے والی تین سالہ بچی کو این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں نے 10 دن کے ریسکیو آپریشن کے بعد بچا لیا تھا۔ بدھ کو بے ہوشی کے بعد چیتنا کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
این ڈی آر ایف ٹیم کے انچارج یوگیش مینا نے بتایا کہ جب لڑکی کو باہر نکالا گیا تو اس کے جسم میں کوئی حرکت نہیں تھی۔ حکام نے بتایا کہ چیتنا کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے کوٹ پٹلی کے بی ڈی ایم اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
لڑکی 23 دسمبر کو سارند تھانہ علاقہ کے بڈیالی دھانی میں اپنے والد کے زرعی فارم میں کھیلتے ہوئے بورویل میں گر گئی تھی۔ ابتدائی طور پر لڑکی کو بورویل سے باہر نکالنے کی کوشش کی گئی لیکن اسے باہر نہیں نکالا جا سکا۔ اس کے بعد ایک پائلنگ مشین کو موقع پر لایا گیا اور بورویل کے قریب ایک گڑھا کھودا گیا۔
حکام نے بتایا کہ پیر تک این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ریسکیو ٹیمیں آپریشن مکمل کرکے لڑکی تک پہنچنے کی امید کر رہی تھیں، لیکن وہ لڑکی کو بچانے میں کامیاب نہیں ہوسکیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جس جگہ بورویل ہے وہاں چٹانیں ہیں جس کی وجہ سے ڈرلنگ میں کافی دشواری پیش آرہی ہے۔
پیر کو ضلع کلکٹر کلپنا اگروال نے لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں بچاؤ آپریشن میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بتایا۔ لواحقین نے پہلے ضلع انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگایا تھا۔ 28 دسمبر کو لڑکی کی ماں ڈھولی دیوی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی تھی، جس میں وہ روتی ہوئی اور ہاتھ جوڑ کر بیٹی کو بچانے کی التجا کرتی نظر آرہی ہیں۔
چیتنا کے بورویل میں گرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی اس طرح کے درجنوں واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ تقریباً دو ہفتے قبل دوسا ضلع میں ایک پانچ سالہ بچہ بورویل میں گر گیا تھا، جہاں ریسکیو آپریشن 55 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ تاہم، جب تک اسے باہر نکالا گیا، بچہ زندگی کی جنگ ہار چکا تھا۔ (انپٹ بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)