کلکتہ : مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ایک بار پھر قومی شہری رجسٹر این آر سی کر پرزور انداز میں تنقید کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی کی وجہ سے کئی لوگ خودکشی کررہے ہیں۔بنرجی آسام کی سرحد سے ملحق کوچ بہار ضلع میں ایک انتظامی جائزہ میٹنگ سے خطاب کررہی تھیں ۔ انہو ں نے کہا کہ ہم بنگال او رآسام کے لوگوں میں فرق نہیں کرتے ۔
ہم دونوں کو یکساں سمجھتے ہیں لیکن کیا آپ نے دیکھا کہ لوگ این آر سی کی وجہ سے لوگ خودکشی کررہے ہیں ۔ ہم پڑوسی ہیں ۔کیا آپ کو دکھ نہیں ہوا ؟ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کا نام این آر سی میں نہیں تھا لیکن اس کی بیوی او ربچے کا نام این آر سی میں ہے تو وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہے ۔ممتا بنر جی نے کہا کہ ہماری ریاست میں لوگ بھائی چارہ سے رہ رہے ہیں لیکن کچھ لوگ یہ برداشت نہیں کرسک رہے ہیں ۔انہوں نے مرکزی حکومت کی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت این آر سی کے متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے ۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے کہا کہ این آر سی کے نام پر بنگلہ زبان بولنے والوں کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آسام میں این آر سی کے نام پر بنگلہ بولنے والوں کو دربدر کرنے کی سازش کی گئی ہے او راسے مودی اور شاہ کی جوڑی نے انجام دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آسامی اور بنگالی کے نام پر سیاست نہیں کرتے ہیں اور نہ ان کے درمیان کوئی تفریق کرتے ہیں ہمارے لئے دونوں برابر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی کی فہرست میں شوہر کا نام موجود ہوتوبیوی کا نام غائب ہے ۔ان حالات میں انہیں خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔ہمارے یہاں خودکشی کی خبریں موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے لڑکیوں کے تعلیم کیلئے مرکزی حکومت سے کہیں زیادہ فنڈ مختص کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں امن وامان کا ماحول ہے اور یہاں ہر ایک شخص پر امن ماحول میں جی رہا ہے۔