نئی دہلی : مشرقی دہلی کے غازی پور علاقہ سے 10 سال کی ایک لڑکی کو غازی آباد کے ایک مدرسہ میں لے جاکر ایک نابالغ کے ذریعہ اس کی آبروریزی کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے ۔
اس واقعہ کے انکشاف کے بعد مقامی لوگوں میں کافی غصہ نظر آرہا ہے اور وہ لوگ معاملہ میں مبینہ رول کو لے کر مدرسہ کے ایک مولوی کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مولوی سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
لڑکی کے والد نے 21 اپریل کو پولیس کو اطلاع دی کہ اس کی لڑکی بازار گئی تھی ، لیکن لاپتہ ہوگئی ہے۔ فی الحال پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔ جانچ کے دوران ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم متاثرہ لڑکی کو اپنے ساتھ لے جاتا ہوا نظر آیا۔دوران تفتیش پولیس کو ملزم کے ایک مدرسہ میں ہونے کا علم ہوا ، جس کے بعد لڑکی کو وہاں سے برآمد کرلیا گیا ۔مجسٹریٹ کے سامنے کل لڑکی کا بیان درج کیا گیا اور ملزم کو چائلڈ ہوم بھیج دیا گیا ۔
اس سلسلہ میں پولیس مدرسہ کے مولوی سے بھی پوچھ تاچھ کررہی ہے کہ کیااس کو معلوم تھا کہ لڑکی کو مدرسہ میں رکھا گیا ہے۔ اس معاملہ کو لے کر غازی پور میں لوگوں نے آج احتجاج کیا اور مولوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مشرقی رینج کے جوائنٹ پولیس کمشنر رویندر یادو کے مطابق ہم نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ معقول جانچ کی جارہی ہے اور اس میں ملوث پائے جانے والے کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔