چین کا دورہ کرنے والے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ چین نے گزشتہ برس ہی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے جس کے نتیجے میں تقریباً ہزاروں کیسز پر قابو پالیا گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او وفد کے سربراہ بروس آئیلوارڈ نے چین کی نیشل ہیلتھ کمیشن (این ایچ سی) کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کئی ذرائع سے دستاویزات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے جبکہ اعداد و شمار کے حوالے سے مسائل بھی سامنے آئے تھے۔
خیال رہے کہ ڈبلیو ایچ او کا وفد صوبہ ہیبے کے دارالحکومت ووہان سمیت کورونا وائرس سے متاثرہ چین کے دیگر علاقوں کا جائزہ لے رہا ہے۔
قبل ازیں چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے کہا تھا کہ کوروناوائرس کے 409 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو گزشتہ روز کے مقابلے میں کم ہیں، ایک روز قبل 648 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
چین نے جنوری کے اوائل سے ہی احتیاطی تدابیر کے طور پر ٹرانسپورٹ اور سفری پابندیاں عائد کی تھیں تاکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روک دیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ اور شنگھائی سمیت 20 سے زائد صوبوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد صفر ہوئی ہے جو وائرس کے سامنے آنے کے بعد بہترین پوزیشن ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ سمیت اعلیٰ قیادت اپنے شہریوں کو مسلسل آگاہ کر رہی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں اور حکومتی اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ عوام کو محفوظ رکھا جائے۔
کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد صرف چین میں 2 ہزار 600 سے تجاوز کرگئی ہے اور اسی طرح متاثرین کی تعداد تقریباً 80 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل ہیلتھ کمیشن کے عہدیدار لیان وینیان نے وائرس سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ چین میں 3 ہزار سے زائد میڈیکل اسٹاف کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ان متاثرین کی اکثریت ہیبے میں موجود ہے جو ممکنہ طور پر حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے اور کام کی شدت کے باعث متاثر ہوئے’۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس ایران اور افغانستان سمیت دیگر ممالک تک پھیل گیا ہے اور پاکستان نے ایران سرحد کو بھی عارضی طور پر بند کردیا ہے۔
پاکستان نے کورونا وائرس کے باعث 15 مارچ تک بیجنگ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ کا کہنا تھا کہ ایئر لائن نے کورونا وائرس کی وجہ سے پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا اور صورت حال کو دیکھتے ہوئے آپریشن دوبارہ بحال کیا جائے گا۔
اس سے قبل 30 جنوری سے 3 دن کے لیے پاکستان نے چین کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن معطل کردیا تھا جس کے باعث کئی پاکستانی پھنس گئے تھے اور انہوں نے وہاں سے نکالنے کی درخواست کی تھی۔