نئی دہلی، 19 جون (یو این آئی) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے چین کی سرحد پرپیدا ہونے والے بحران سے متعلق واقعے پر ملک کو اندھیرے میں رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے آڑے ہاتھوں لیا اور کہا ہے کہ اس معاملے کی مکمل تفصیلات اشتراک کرکے حزب اختلاف کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔
چین کے مسئلے پر جمعہ کو کل جماعتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ گاندھی نے کہا کہ حکومت آج جو اجلاس کررہی ہے انہیں محسوس ہوتا ہے کہ 5 مئی کو لداخ اور دوسری جگہوں پر چینی فوجیوں کی دراندازی کی اطلاعات کے فوراََ بعد بلا نا چاہئے۔ فوری طور پر فون کرنا چاہئے تھا۔ اگر حکومت یہ اقدام کرتی تو پورا ملک معمول کے مطابق چٹان کی طرح کھڑا ہوتا اور ملکی سرحدوں کی سالمیت کے تحفظ کے لئے حکومت کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتا۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت نے عوام اور حزب اختلاف کو اہمیت نہیں دی، لہذا اس طرح کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔ انہوں ے کہا، ”دراصل، اتنا وقت گزر جانے کے بعد بھی، ہمیں اس بحران کے بہت سے اہم پہلوؤں کے بارے میں اندھیرے میں رکھا گیا ہے۔ کانگریس پارٹی کا خیال ہے کہ 5 مئی سے 6 جون کے درمیان، ہم نے قیمتی وقت ضائع کیا، جب دونوں ممالک کے کور کمانڈروں کی میٹنگ ہوئی۔
کانگریس کے صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی کے ساتھ ساتھ تمام اپوزیشن جماعتیں ہمارے فوجیوں کے ساتھ متحد ہیں اور ہماری طاقتیں تمام چیلنجوں سے نمٹنے کی اہلیت رکھتی ہیں اور سالمیت کے تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ بحران کی اس گھڑی میں، ملک کے عوام توقع کرتے ہیں کہ حکومت پورے ملک اور اپوزیشن کو اعتماد میں لیں اور مسلسل پورے واقعے سے آگاہ کریں۔ تب ہی ہم دنیا کے سامنے اپنی یکجہتی اور تعاون کو یقینی بنائیں گے۔