امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ چین ٹیرف کے مقابلے میں کرنسی میں ہیرا پھیری کر رہا ہے البتہ چین کسی نقطے پر ڈیل کر لے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے نیشنل ری پبلکن کانگریشنل کمیٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت چین 104 فیصد ٹیرف ادا کر رہا ہے۔ چین ٹیرف کے مقابلے میں کرنسی میں ہیرا پھیری کر رہا ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ٹیرف کی مد میں ہم روزانہ 2 ارب ڈالر حاصل کر رہے ہیں،جاپان اور جنوبی کوریا کے نمائندے معاہدے کے لیے امریکا پہنچ رہے ہیں۔میرا خیال ہے چین کسی وقت معاہدے کرلے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم فارماسیوٹیکل پر ٹیرف عائد کرنے جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس پر عوام کا اعتماد ختم ہوچکا ہے، ڈیموکریٹس کے دور میں مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وسط مدتی الیکشن جیت کر دکھائیں گے، انتخابی مہم کی نگرانی کروں گا، ری پبلکن پارٹی کی پوزیشن ڈیموکریٹس کے مقابلےمیں بہت بہتر ہے، کانگریس میں ڈیموکریٹس پر 100 سےزائد سیٹوں کی برتری حاصل کریں گے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔
واضح رہے کہ ٹیرف کے معاملے پر امریکا اور چین آمنے سامنے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے 9اپریل کا آغاز ہوتے ہی چین پر اضافی محصولات کے ساتھ مجموعی 104 فیصد ٹیرف نافذالعمل ہوجائے گا۔
اس سے قبل چین نے امریکی صدر کی مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی کو اقتصادی غنڈہ گردی قرار دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق محصولات پر بات چیت کے لیے 70 ممالک نے رابطہ کرلیا ہے ،ہر ملک کے لیے تمام انتخاب میز پر موجود ہیں۔ تجارتی بات چیت میں امداد اور ان ممالک میں امریکی فوج کی موجودگی پر بات ہوگی۔