بیجنگ، 15 مئی: چین نے ہفتے کے روز مریخ پر اپنا خلائی جہاز اتار کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ سرکاری میڈیا نے چینی قومی خلائی انتظامیہ (سی این ایس اے) کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق خلائی جہاز تیانوین-1 مریخ کے شمالی نصف کرہ پر یوٹوپیا پَلیٹینیا کے جنوبی حصے میں اپنے پہلے سے متعین لینڈنگ ایریا میں مقامی وقت کے مطابق 07:18 بجے اترا۔ مریخ پر لینڈنگ کے لیے گراؤنڈ کنٹرولرس کو ایک گھنٹے سے زیادہ وقت لگا۔ لینڈنگ کے بعد سنگل بھیجنے کے لیے روور کو اپنے سولر پینلوں اور اینٹینا کو رابطہ قائم کرنے کے لیے انتظار کرنا پڑا۔ زمین اور مریخ کے درمیان 3200 لاکھ کلومیٹر کی دوری کے سبب اس میں 17 منٹ سے زیادہ کی تاخیر ہوئی۔
تِیانوین-1 23 جولائی، 2020 کو لانچ کیا گیا تھا جس میں ایک آربیٹر، ایک لینڈر اور ایک روور جُرونگ شامل تھا۔ تیانوین-1 نے تقریباً 10 فروری کو مریخ کے حدود میں داخل ہونے کے بعد سے کافی اہم معلومات یکجا کیے ہیں۔ اس کے ذریعے ہی مریخ سیارے پر برفیلے یوٹوپیا کا پتہ لگایا جا سکے گا۔
ناسا کے اسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹری تھامس زُبُرچین نے سی این ایس اے ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چین سے پہلے امریکہ، روس، یورپی یونین اور ہندوستان مریخ پر اپنے خلائی جہاز اتار چکے ہیں۔ ہندوستان پہلا اشیائی ملک ہے جس نے 2014 میں پہلی بار میں مریخ پر خلائی جہاز کو اتارنے میں کامیابی حاصل کی تھی، اس وقت سے یہ مریخ کی اہم معلومات اور تصاویر بھیج رہا ہے۔