برطانوی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چین کی ووہان لیب میں ہی بنایا گیا تھا۔ اسے چینی فوج کے لیے بنایا جا رہا تھا۔ سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔
تین سال سے زیادہ عرصہ قبل COVID وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے، اس بات پر بحث جاری ہے کہ آیا یہ وائرس لیبارٹری میں لیک ہونے کی وجہ سے ابھرا ہے یا یہ فطرت سے آیا ہے۔ محققین جنہوں نے سالوں سے جوابات تلاش کرنے کی کوشش کی ہے وہ چین میں شفافیت کی کمی کو بھی اجاگر کر رہے ہیں، وہ ملک جہاں سے یہ وائرس پہلی بار سامنے آیا تھا۔ تاہم سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی سائنسدان خطرناک تجربات کا ایک خفیہ پراجیکٹ چلا رہے تھے، جس کی وجہ سے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے لیک ہونے اور کووڈ پھیلنے کا آغاز ہوا۔
New study reveals China's hand in lab leak
Did Wuhan lab deliberately leak Covid virus?@alysonle brings you this report
Watch more: https://t.co/AXC5qRuO3J pic.twitter.com/K07IoM1FaG
— WION (@WIONews) June 11, 2023
برطانوی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چین کی ووہان لیب میں ہی بنایا گیا تھا۔ اسے چینی فوج کے لیے بنایا جا رہا تھا۔ سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق ووہان لیب کے سائنسدان وہاں کی فوج کے ساتھ مل کر دنیا کے مہلک ترین کورونا وائرس کو ملا کر ایک نیا میوٹینٹ وائرس بنا رہے تھے۔ اس دوران کورونا کی وبا شروع ہو گئی۔ یہ وائرس ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے لیک ہوا اور کووڈ کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی۔
https://twitter.com/ronaldkookieba1/status/1668207716655824897?s=20