پاکستان کے پاس 170جوہری ہتھیار ہیں
لندن: چین اور پاکستان اپنی ایٹمی قوت برابر بڑھا رہے ہیں ۔ جس سے عالم امن کو بڑا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران چین نے 60سے زیادہ ایٹمی ہتھیاروں کا اضافہ کیا ہے۔ پچھلے سال چین کے پاس صرف 350جوہری ہتھیار تھے ۔ پاکستان کے پاس بھی 170کے قریب نیو کلیائی ہتھیار ہے۔ حالانکہ یہ ملک بدترین اقتصادی حالات سے گزر رہا ہے لیکن اپنے ایٹمی طاقت کو برابربڑھا رہے۔ انٹر نیشنل پیس انسٹی ٹیوٹ نے اپنے تازہ رپورٹ میں کہا کہ چین کے پاس لمبی دوری اور بین براعظمی کے اتنی ہی میزائیل کے پاس ہیں جتنا امریکہ پاس ہیں اگر اسی رفتار سے چین اپنی ایٹمی قوت کو بڑھا وا دیگا تو 2035تک اس کے پاس 1500کے قریب ہتھیار ہوں گے ۔
دنیا میں نو ملکوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں۔ روس اور امریکہ کے پاس 90فیصدی سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں۔ جب کہ فرانس کے پاس 290،برطانیہ ( 225)اسرائیل(90) شمالی کوریا ( 30) ہندستان کے پاس ( 164) ایسے ہتھیار پائے جاتے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں ہندستان اور پاکستان میں ایٹمی قوت کو بڑھانے میں لگے ہیں اور ہتھیاروں کے استعمال کے لئے نئے میزائلوں کا ایجاد کرتے ہیں۔
ہندستان اپنا زیادہ ترتوجہ لمبی دوری پر والے ہتھیاروں پر دے رہا ہے ان میں سے ایسے ہتھیار جو چین کو بھی نشانہ بنا سکے گا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چونکہ دنیا کے مختلف علاقوں میں تشدد بڑھ گیا ہے اس لئے جوہری ہتھیاروں کے ا ستعمال کے لئے جدید قسم کے آلات بنا رہے ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ ،برطانیہ اور فرانس نے جوہری پروگرام کو بڑھاوا نہیں دیا ہے۔ ایک بھی ایک حقیقت ہے کہ ان ہتھیاروں میں پچھلے سال سے کمی آگئی ہے۔ لیکن جن ایٹمی ہتھیاروں کو نصب کیا گیا ہے ان کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ ان میں دیکھا گیا کہ چین نے سب سے زیادہ ہتھیار بنائے اور ان کے استعمال کرنے کے صلاحیتوں پر توجہ دی ہے جو خطے کی سیکورٹی کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ ہندستان میں پاکستان کے علاوہ شمالی کوریا نے بھی ہتھیاروں میں اضافہ کیا ہے۔