‘ناسا’ اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے خلا میں گزشتہ 9 مہینے سے پھنسے خلابازوں سنیتا ولیمس اور بُچ وِلمور کو واپس لانے کے لیے کرو-10 مشن لانچ کر دیا ہے۔
‘ناسا’ کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے مقامی وقت کے مطابق جمعہ کو شام 7 بج کر 3 منٹ پر فالکن 9 راکیٹ کی مدد سے ڈریگن اسپیس کرافٹ کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے روانہ کیا گیا۔
معلوم ہو کہ سنیتا ولیمس اور بُچ ولمور گزشتہ سال جون کے مہینے میں بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ سے آئی ایس ایس پر پہنچے تھے۔ ان کا یہ سفر کافی چھوٹا تھا، لیکن اسٹار لائنر میں دقت آ گئی۔
ایسے میں اسپیس کرافٹ کو خالی ہی واپس بلا لیا گیا۔ اس طرح گزشتہ 9 مہینے سے سنیتا ولیمس اور بُچ ولمور آئی ایس ایس میں ہی دن کاٹنے پر مجبور ہیں۔ بتایا گیا ہے جلد ہی دونوں خلابازوں کی زمین پر واپسی ہو جائے گی۔
اب ‘ناسا’ نے جو اسپیس کرافٹ روانہ کیا ہے اس میں پہلے سے ہی کچھ خلائی مسافر موجود ہیں۔ اس میں اینی میک کلین، نکول آئرس کا نام سامنے آیا ہے۔ اس کے علاوہ جاپان کی اسپیس ایجنسی کے دو خلائی مسافر تکویا اونیشی اور روسکوموس کیریل پیسکوو شامل ہیں۔
مشن کے لانچ سے پہلے ‘ناسا’ کے افسروں نے بتایا کہ یہ مشن آئی ایس ایس پر 15 مارچ کو ہی پہنچ جائے گا۔ حالانکہ دونوں خلائی مسافروں کی واپسی کچھ دن بعد ہوگی۔ انہوں نے اس کے لیے ابھی کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ‘ناسا’ نے 13 مارچ کو کرو-10 کو پہلے لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن لانچنگ پیڈ پر تیز ہواؤں اور بارش کی وجہ سے مشن میں تاخیر کرنی پڑی۔ اس کے علاوہ اسپیس ایکس انجینئروں کو لانچ کمپلیکس 39 اے میں فالکن 9 راکیٹ کے لیے گراؤنڈ سپورٹ کلیپ آرم کے ساتھ ایک ہائیڈرولک سسٹم مسئلہ کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔