پیرس، یکم نومبر(اسپوتنک) فرانس کے شہرلیون میں ہفتہ کے روز فائرنگ کرنے والے ملزم کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ اس فائرنگ کے تبادلے میں ایک یونانی آرتھوڈوکس پادری شدید زخمی ہوگیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق مشتبہ حملہ آور کو لیون کے تیسرے ضلع سے گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانس کے شہر لیون میں ایک حملہ آور نے یونانی چرچ کے آرتھوڈوکس پادری پر فائرنگ کی تھی اور وہ وہاں سے فرار ہوگیا تھا۔ اس وقت پادری کی حالت تشویشناک ہے۔
اخبار ’لی پیریسین‘ کی موصولہ اطلاعات کے مطابق حملہ آور کے پاس شکار میں استعمال ہونے والی رائفل تھی۔
لیون کے میئر گریگوری ڈسیٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ابھی تک حملے کے محرک کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ انہوں نے اسے دہشت گردانہ حملہ ماننے کے امکان سے بھی انکار نہیں کیا ہے ۔ لیون پولیس نے اقدام قتل کی رپورٹ درج کرلی ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ حملہ آور کی پادریوں سے ذاتی لڑائی بھی ہو سکتی ہے۔
اس واقعے سے ٹھیک پہلے ہی فرانس کے جنوبی شہر نائس میں چرچ میں چاقو کے حملے میں تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
پادری کی شناخت نکولس کاکاویلیاکیس کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ اسپتال میں داخل ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اس کے پیٹ میں دو گولیاں اور مہلک چوٹیں آئیں۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس میں پیغمبر اسلام کا خاکہ دکھانے والے تاریخ کے ٹیچر کے قتل کے بعد صدر امانوئل میکرون نے اسلام کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیاتھا جس کے بعد دنیا بھر کےمسلمان ان کی مخالفت کر رہے ہیں۔