اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں نے غزہ کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں کہیں بھی شہری محفوظ نہیں ہیں اور 80 فیصد سے زیادہ علاقہ اسرائیلی انخلا کے احکامات کے دائرے میں آتا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لزارینی نے کہا، ’’یہاں نہ کوئی انسانی علاقہ موجود ہے اور نہ ہی کوئی محفوظ جگہ۔‘‘
لزارینی نے اسرائیلی انخلا کے ابہام پیدا کرنے والے احکامات اور شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کی اپیل کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جنگ بندی کے بغیر ہر دن مزید سانحات لا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے اندر کئی بڑے علاقوں کو خالی کرنے کے احکامات دیے ہیں، جن کی وجہ اسرائیل پر راکٹ فائر کو قرار دیا گیا۔
او سی ایچ اے کے مطابق نئے احکامات شمالی غزہ اور دیر البلح کے علاقوں میں تین مربع کلومیٹر کے علاقے کو محیط ہیں دفتر نے خبردار کیا کہ ضرورت مندوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے انسانی حقوق کے اداروں کی صلاحیت مسلسل محدود ہوتی جا رہی ہے۔
گزشتہ ماہ کے دوران انسانی امدادی سرگرمیوں پر سخت ترین پابندیاں عائد کی گئیں، جن میں سپلائیز کی ترسیل کے لیے سرحدی علاقوں تک رسائی کو روکنا اور غزہ کی ضروریات کا اندازہ لگانے کی کوششوں کو محدود کرنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ میں امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت کے 39 فیصد کوششوں کو اسرائیلی حکام نے مسترد کر دیا، جبکہ دیگر 18 فیصد کو مداخلت یا رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔