نئی دہلی، 21 جولائی :۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کے ذریعہ ان کے ٹرین سفر کے دوران ہونے والی تکلیف پر ہائی کورٹ کی جانب سے جواب طلب کرنے پر اعتراض کیا ہے۔
چیف جسٹس نے تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ججوں کے لیے پروٹوکول کی جو سہولت ہے، اس کا استعمال اس طرح نہیں ہونا چاہیے کہ عدلیہ کو عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑے۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نارتھ سینٹرل ریلوے کو وجہ بتاو? نوٹس جاری کرنے کے بعد عدلیہ کے اندر اور باہر عوام میں عدم اطمینان ہے۔
ہائی کورٹ کے جج کے پاس ریلوے پر تادیبی دائرہ اختیار نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک جج 8 جولائی کو نئی دہلی سے پریاگ راج جا رہے تھے۔ اس دوران ٹرین تین گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔ کوچ میں جی آر پی کا کوئی جوان نہیں تھا۔ کال کرنے کے باوجود کوئی ملازم، ٹی ٹی ای ان کے پاس نہیں پہنچا۔ پینٹری کار اٹینڈنٹ نے ریفریشمنٹ کا انتظام نہیں کیا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے 14 جولائی کو ریلوے سے وضاحت طلب کی۔