نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) میں بدھ کو میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے بعد اسٹینڈنگ کمیٹی (قائمہ کمیٹی) کے ارکان کے انتخاب کے حوالہ سے کافی ہنگامہ ہوا۔
اس دوران کونسلروں کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکا مکی کا واقعہ بھی پیش آیا۔رپورٹ کے مطابق کونسلروں کی جانب سے ایوان کے اندر بوتلیں پھینکی گئیں اور کئی کونسلروں نے تو جو بھی چیز ہاتھ میں آئی وہی پھینک دی۔
قبل ازیں، دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کے انتخاب کے تقریباً ڈھائی ماہ بعد عآپ کی شیلی اوبرائے نے میئر کے انتخاب میں بی جے پی کی ریکھا گپتا کو شکست دی۔ وہیں، عآپ کے آلِ محمد اقبال بی جے پی امیدوار کمل باگڑی کو شکست دے کر ڈپٹی میئر منتخب ہوئے۔ اس کے بعد قائمہ کمیٹی کے انتخاب کے دوران کافی ہنگامہ ہوا۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اسٹینڈنگ کمیٹی انتخاب پر ہنگامہ آرائی کے درمیان پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک قائمہ کمیٹی کا انتخاب نہیں ہو جاتا ہم ایم سی ڈی ہاؤس میں دھرنا جاری رکھیں گے۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا ”جب تک الیکشن نہیں ہو جاتا ہمارا ہر کونسلر امیں رہے گا۔ ان کی زیادتیاں ہم نے بہت دیکھی ہیں۔ جب تک سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل نہیں ہو جاتی اور جب تک تینوں الیکشن نہیں ہو جاتے ڈٹے رہیں گے۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔”
سنجے سنگھ نے کہا ”بی جے پی نے 15 سال تک دہلی کو کوڑے کا ڈھیر بنا رکھا تھا۔ اروند کیجریوال کی قیادت میں دہلی کے دو کروڑ عوام نے ان پر جھاڑو پھیر دی لیکن یہ لوگ مینڈیٹ کو نہیں مانتے۔”
انہوں نے کہا ”ہم سپریم کورٹ گئے تھے۔ عدالت نے کہا کہ تینوں الیکشن الگ الگ ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر میئر الیکشن کروا رہے ہیں لیکن یہ حملہ آور ہو رہے ہیں۔ آج تک کسی نے ایسا کچھ نہیں دیکھا۔ یہ غنڈوں کی پارٹی ہے۔ ایک خاتون میئر کیسے بن گئی، انہیں یہ برداشت نہیں ہو رہا۔ جب یہ منظر عوام کے سامنے آئے گا تو بی جے پی والے منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔”
عام آدمی پارٹی کے لیڈر آتشی نے کہا کہ ہم میئر پر حملے کی شکایت پولیس سے کریں گے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن میں مسلسل ہنگامہ آرائی کے درمیان بی جے پی کونسلر اسٹیج پر چڑھ گئے اور میئر کو گھیر لیا۔
وہیں، دہلی بی جے پی کے ترجمان ہریش کھرانہ نے کہا کہ بی جے پی نے عآپ کے کونسلروں کے فون لے کر ووٹ ڈالنے کی مخالفت کی۔ عام آدمی پارٹی کے کونسلر فون کے ذریعے اپنا ووٹ کس کو دکھانا چاہتے تھے؟ ایسے 50 ووٹ منسوخ کر کے دوبارہ ووٹنگ کرائی جائے۔
واضح رہے کہ جب اسٹینڈنگ کمیٹی ارکان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو رہی تھی تو بی جے پی نے اعتراض کیا کہ ووٹنگ کے دوران کونسلروں کو موبائل فون لے جانے کی اجازت کیوں دی جا رہی ہے؟ ووٹنگ کے دوران شور مچنے پر میئر نے کہا کہ براہ کرم خاموشی سے بیٹھیں، ورنہ آپ کو باہر کر دیا جائے گا۔ اس دوران بی جے پی کے کونسلروں نے نعرے بازی کی۔ بی جے پی کے کونسلروں نے ‘غنڈہ گردی بند کرو’ کے نعرے لگائے۔ اس کے بعد بی جے پی کے کونسلر ویل میں آ گئے۔
بی جے پی کے مسلسل ہنگامے کے بعد میئر نے ان کا مطالبہ مان لیا ہے کہ ووٹنگ کے دوران موبائل فون کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے بعد ہنگامہ تھم گیا اور بی جے پی کونسلر اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے۔ تاہم اس کے بعد بھی ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی 8 بار ملتوی کرنی پڑی۔ ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی ایک بار پھر ٹھپ ہو گئی۔