اروناچل: توانگ فوجی تصادم معاملے پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بلائی میٹنگ، تینوں فوجی سربراہ کی ہوگی شرکت
ہند-چینی فوجی تصادم کا معاملہ گزشتہ 9 دسمبر کا ہے جب ہندوستانی فوجیوں نے چین کی سازش کو ناکام کر دیا تھا، توانگ کے یانگتسے علاقہ میں ہندوستانی فوج اور چینی فوج کے درمیان زوردار تصادم ہوا تھا۔
اروناچل پردیش کے توانگ میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم کو لے کر ایک طرف اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں آواز اٹھانے کے لیے تیار ہیں، اور دوسری طرف مرکزی حکومت نے بھی اپنی سرگرمی شروع کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہند-چین فوجی تصادم کے پیش نظر مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج ایک میٹنگ طلب کی ہے جس میں مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر، سی ڈی ایس لیفٹیننٹ جنرل انل چوہان اور تینوں فوج کے چیف سمیت کئی اہم افسران موجود رہیں گے۔
ہند-چینی فوجی تصادم کا معاملہ گزشتہ 9 دسمبر کا ہے جب ہندوستانی فوجیوں نے چین کی سازش کو ناکام کر دیا تھا۔ توانگ کے یانگتسے علاقہ میں ہندوستانی فوج اور چینی فوج کے درمیان زوردار تصادم ہوا تھا۔ یہ تب ہوا جب مسلح چینی فوجی ہندوستانی فوج کی پوسٹ کو ہٹوانے پہنچے تھے۔ لیکن ہندوستانی فوجیوں کی مستعدی نے چینی فوجیوں کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا۔ اس تصادم میں دونوں طرف کے کچھ فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
کچھ رپورٹس کے مطابق چینی فوجی منصوبہ بند سازش کے تحت 300 فوجیوں کے ساتھ یانگتسے علاقے میں ہندوستانی پوسٹ کو ہٹانے پہنچے تھے۔ چینی فوجیوں کے پاس کنٹیلی لاتھی اور ڈنڈے بھی تھے۔ لیکن ہندوستانی جوانوں نے فوراً محاذ سنبھال لیا۔ اس کے بعد دونوں فوجوں کے درمیان تصادم ہوا۔ ہدنوستانی جوانوں کو بھاری پڑتا دیکھ کر چینی فوجی پیچھے ہٹ گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چینی فوجیوں نے پتھر بازی بھی کی جس کی وجہ سے کئی فوجی زخمی ہوئے۔ ہندوستان کے 6 زخمی جوانوں کو علاج کے لیے گواہاٹی واقع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔