زیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ بجٹ 2025-26 کو پسماندہ افراد کی مدد کے موضوع کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یوگی نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت لکھنؤ میں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر میموریل اینڈ کلچر سینٹر قائم کر رہی ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کہا کہ مالی سال 2025-26 کا ریاستی بجٹ اگلے 25 سالوں کے لیے روڈ میپ بنانے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین کے نفاذ کے بعد 75 سال کے شاندار سفر کے بعد یہ بجٹ ہمارے اگلے 25 سالوں کا روڈ میپ بنانے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ 8 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا یہ بجٹ مالی سال 2024-2025 کے بجٹ سے 9.8 فیصد زیادہ ہے۔ بجٹ میں سرمایہ خرچ کے لیے 2 لاکھ 25 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی تجویز دی گئی ہے، جو بنیادی ڈھانچے پر خرچ کیے جائیں گے۔
یوگی نے دعویٰ کیا کہ اس سے روزگار پیدا ہوگا جس سے معیشت مضبوط ہوگی۔ اتر پردیش آج ملک کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی بجٹ کا 22 فیصد انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ کل بجٹ کا 13 فیصد تعلیم کے لیے مختص کیا جاتا ہے۔ کل بجٹ کا 11 فیصد زرعی شعبے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ کل بجٹ کا 6 فیصد میڈیکل سیکٹر کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اسکالرشپ کے لیے 4,720 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ غریبوں کی بیٹیوں کی شادی کے لیے 900 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ بجٹ 2025-26 کو پسماندہ افراد کی مدد کے موضوع کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یوگی نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت لکھنؤ میں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر میموریل اینڈ کلچر سینٹر قائم کر رہی ہے۔ ہم نے بجٹ 2025-2026 کو آئین کی بنیادی روح کے مطابق پسماندہ افراد کی مدد کے موضوع کے ساتھ ڈیزائن کیا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ یوپی ملک کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے اور بجٹ 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کے ہدف کو حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں چار نئے ایکسپریس وے بنائے جائیں گے اور حکومت 92,000 نوجوانوں کو روزگار فراہم کرے گی۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ریاست میں بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی ہے، سی ایم یوگی نے کہا کہ بجٹ نوجوانوں، صنعت کاروں اور خواتین پر مرکوز ہے۔ ریاست میں سیاحت کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 65 کروڑ سے زیادہ سیاح پہلی بار اتر پردیش گئے ہیں اور ان میں سے 14 لاکھ سے زیادہ غیر ملکی سیاح تھے۔