ماہرین کہتے ہیں کہ کافی میں پائے جانے والی کیفین اعصاب کو کنٹرول کرنے والے نظام ’ایڈینوسین‘ پر اثر انداز ہوتی ہے، جس کی وجہ سے تھکاوٹ ختم ہوتی ہے اور انسان زیادہ چاق و چوبند محسوس کرتا ہے۔برطانیہ اور جاپان میں سائنسدانوں کی جانب سے کیے گئے تجربات کے ایک سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ اگر کافی پینے کے بعد مختصر دورانیے کی نیند بھی کی جائے تو دماغی استعداد بڑھانا ممکن ہو سکتا ہے۔
برطانیہ میں لوبورو یونیورسٹی کے سائنسدانو ں کے مطابق ایسے افراد جو تھکاوٹ کا شکار تھے اور جنہوں نے تھکن اتارنے کے لیے کافی کا ایک کپ پینے کے فوراً بعد ۱۵ منٹ کی نیند لی، ان لوگوں کی نسبت کہیں چاق و چوبند تھے جنہوں نے یا تو صرف کافی پی تھی یا پھر قیلولہ کیا تھا۔ماہرین کہتے ہیں کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ کافی میں پائے جانے والی کیفین اعصاب کو کنٹرول کرنے والے نظام ’ایڈینوسین‘ پر اثر انداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے تھکاوٹ ختم ہوتی ہے اور انسان زیادہ چاق و چوبند محسوس کرتا ہے ۔زندگی کے روزمرہ امور میں دماغ میں ایڈینو سین کا درجہ بڑھتا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہم تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔ کافی سے دماغ میں ایڈینوسین کم کرنے میں مدد ملتی ہے، جبکہ نیند ایڈینوسین کو دماغ سے ختم کر دیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق، کیفین کو دماغ سے ایڈینوسین کا لیول کم کرنے میں تقریباً ۲۰منٹ لگتے ہیں، جبکہ اسی دوران، نیند لینے سے ایڈینوسین کے اثر کو پوری طرح زائل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ سائنسدانو ں کا کہنا ہے کہ جو لوگ کافی پینے کے بعد مختصر آرام کرنا چاہتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ وہ کافی جلدی پیئیں اور جلدی سو جائیں اور نیند کا یہ دورانیہ۲۰ منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔