حمل کے دوران خواتین کو طرح طرح کی چیزیں کھانے پینے کو جی چاہتا ہے لیکن ایک سائنسی تحقیق کے نتائج نے حاملہ ماﺅں کو خبردار کیا ہے کہ کافی کا استعمال پیدا ہونے والے بچوں میں لیوکیمیا یعنی خون کے کینسر کا خدشہ ساٹھ فیصد تک بڑھا دیتا ہے اور ڈاکٹروں کو چاہئے کہ وہ کافی پر بھی اسی طرح کی پابندی تجویز کریں جیسی کہ سگریٹ اور شراب کیلئے ضروری سمجھی جاتی ہے۔
کافی میں پائی جانے والی کیفین کی وجہ سے بچے کے ڈی این اے میں تبدیلیاں کرکے رسولیوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ سائنسدانوں نے بیس سے زائد تحقیقات کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ نتائج اخذ کئے کہ روزانہ دو کپ کافی پینے والی حاملہ خواتین کے بچوں میں لیوکیمیا کا خطرہ بیس فیصد جبکہ اس سے زائد کپ پینے والی خواتین کے بچوں میں یہ خطرہ ساٹھ فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
مریکن جرنل ااف آبسٹیڈکس اینڈ گائنا کالوجی میں چھپنے والی اس تحقیق کے مطابق برسٹل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈینس ہینشا کا کہنا ہے کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ حاملہ خواتین کافی بالکل نہ پئیں لیکن بہتر ہے کہ اس کا استعمال کبھی کبھار ہی کیا جائے۔