نئی دہلی: سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی طبعیت پر راجدھانی دہلی واقع آرمی اسپتال نے بتایا ہے کہ ان کی حالت سنگین ہے۔ اسپتال نے ایک بیان میں کہا ہے، ’ہندوستان کے سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کو سنگین حالت میں 10 اگست کو 12 بجے فوج کے اسپتال (R & R) دہلی کینٹ میں داخل کرایا گیا تھا۔ اسپتال میں جانچ کے دوران دماغ میں خون جمنے کی بات سامنے آئی اور اس کے بعد ان کی سرجری ہوئی۔ سرجری کے بعد وہ وینٹیلیٹر پر ہیں، ان کی حالت اب بھی سنگین ہے اور وہ کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں’۔
اس سے پہلے 84 سالہ پرنب مکھرجی نے ٹوئٹ کیا، ’دیگر وجوہات سے اسپتال گیا تھا، جہاں پر آج کووڈ-19 جانچ میں پازیٹیو ہونے کی تصدیق ہوئی’۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سال 2012 سے 2017 تک ملک کے صدر جمہوریہ رہے پرنب مکھرجی نے ٹوئٹ میں کہا، ’میں گزارش کرتا ہوں کہ جو لوگ گزشتہ ایک ہفتےمیں میرے رابطے میں آئے ہیں، وہ خود آئیسولیشن میں چلے جائیں اور اپنی کووڈ-19 جانچ کرائیں۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے پرنب مکھرجی کے جلد صحتیاب ہونے کی دعا کی ہے۔ انہوں نے پرنب مکھرجی کی بیٹی شرمشٹھا مکھرجی سے بات کرکے ان کے والد کی طبیعت کے بارے میں دریافت کی۔ راشٹرپتی بھون نے ٹوئٹ کیا، ’صدر جمہوریہ نے شرمشٹھا مکھرجی سے بات کرکے ان کے والد اور سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی طبعیت کے بارے میں جانکاری لی۔ صدر جمہوریہ نے ان کے جلد صحت مند ہونے اور بہتر صحت کے لئے دعا کی ہے۔