صیہونی اخبار کا کہنا ہے کہ السنوار، تم جیت گئے۔ ایک اسرائیلی اخبار نے صیہونی حکومت کے اندرونی مسائل پر حماس کے رہنما کے کنٹرول اور تل ابیب کی کمزوریوں کو استعمال کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ اس میدان کا فاتح حماس ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سینئر رہنما یحییٰ السنوار اسرائیل کے سیاسی عمل میں مداخلت میں اپنی
کامیابی کے لیے فتح کی علامت کے طور برتری رکھتے ہیں۔
غزہ میں حماس کے 61 سالہ رہنما کے اثر و رسوخ کے بارے میں اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے جو 7 اکتوبر کو تل ابیب پر فلسطینی مزاحمتی آپریشن کے ماسٹر مائنڈ تھے۔
اسرائیلی اخبار لکھتا ہے کہ غزہ میں حماس کا رہنما وہ شخص ہے جس نے اسرائیلی جیلوں میں برسوں گزارے ہیں اور عبرانی زبان پر عبور رکھتے ہیں۔
اس اخبار نے لکھا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی اندرونی خبروں پر نظر رکھتے ہیں اور اس کی سیاست سے پوری طرح واقف ہیں ۔
اخبار لکھتا ہے کہ یحیی السریع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اندر دو فریقوں کے درمیان تنازع کے سائے میں اپنے ہاتھوں سے فتح کا نشان دکھا سکتا ہے۔
پہلا فریق نیتن یاہو کو بے دخل کرنا چاہتا ہے اور انہیں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرانا چاہتا ہے جبکہ دوسرا فریق جنگی کابینہ کو وسعت دینے اور شاس پارٹی کے سربراہ آریہ دریائی کی یش عتید پارٹی میں شامل ہونا چاہتا ہے۔