نئی دہلی، 27 نومبر ؛کانگریس نے کہا ہے کہ یہ پارٹی قربانی، تپسیا اور جدوجہد کی علامت ہے اور جو لوگ اسے چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہو رہے ہیں وہ بارش کے مینڈکوں کی طرح ہیں جہاں انہیں اپنا مستقبل نظر آتا ہے۔وہ وہاں جاتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے، وہ اپنا نقصان کر رہے ہیں.ہفتہ کو یہاں جاری ایک بیان میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ کانگریس کی بنیاد 1885 میں رکھی گئی تھی اور اس پارٹی کی قیادت میں ملک میں زبردست جدوجہد ہوئی جس کے نتیجے میں ملک آزاد ہو ا۔
ان 62 برسوں میں کانگریس پارٹی اور اس کے لیڈروں نے ملک کی ترقی کے لیے بہتیرے قربانیاں دیں اور ان کی تپسیا بھی ملک کی ترقی کا باعث بنی۔ کانگریس کے رہنماؤں نے ملک کے لیے اپنے مفادات کی قربانی دے کر ہندوستان کی ترقی کی اور پنڈت نہرو نے ملک کو انجینئرنگ، میڈیکل اور مینجمنٹ کے میدان میں آگے بڑھانے کے لیے بڑے ڈیم، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ قائم کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈر ہر ریاست میں جا کر عوام کو مفت بجلی، پانی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کی بات کر رہے ہیں اور دہلی ماڈل کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں، یہ سب دھوکہ ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کو خود بتانا چاہیےکہ ا نہوں نے دہلی کا کام کیا۔ دارالحکومت میں فضائی آلودگی اور تعلیم کا برا حال ہے لیکن وہ شیخی بگھارنے سے باز نہیں آر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں صحت کے شعبے کا برا حال ہے اور یہاں ڈاکٹروں کو کنٹریکٹ پر رکھا ہوا ہے، آئے دن کسی نہ کسی اسپتال کے ڈاکٹر اور نرسیں ہڑتال پر رہتے ہیں۔