نئی دہلی، 19 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس نے آج کہا کہ مودی حکومت نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے کسانوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے سلسلے میں کسانوں کی محنت کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے کیونکہ انہوں نے جتنی ایم ایس پی کا مطالبہ کیا تھا انہیں اس سے بہت کم دیا گیا ہے۔
کانگریس کے میڈیا کوآرڈینیٹر ابھے دوبے نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ”گزشتہ 10 برسوں میں مودی حکومت نے ہمیشہ کسانوں کی پیٹھ پر لاٹھی چارج کیا ہے اور ان کے پیٹ میں لات ماری ہے۔ کسان دشمن مودی حکومت نے کسانوں کے راستے میں کانٹے اور کیلیں بچھائیں جب وہ اپنی فصلوں کی قیمتیں مانگتے تھے، انہیں جیپوں سے کچلتے تھے اور کسانوں کو خودکشی پر مجبور کرتے تھے لیکن انہیں ان کی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں دی جاتی تھی۔
مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسی کی وجہ سے روزانہ 31 کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور اس طرح 2014 سے 2022 تک ایک لاکھ سے زیادہ کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
مسٹر دوبے نے کہا کہ مہاراشٹر کے کسانوں نے 2025-26 کے لیے گیہوں کا ایم ایس پی 4461 روپے فی کوئنٹل اور جھارکھنڈ نے 2855 روپے فی کوئنٹل مانگا۔ مہاراشٹر چنے کی پیداوار میں ملک کی دوسری سب سے بڑی ریاست ہے اور کسانوں نے 7119 روپے فی کوئنٹل کی ایم ایس پی مانگی تھی لیکن مودی حکومت نے مہاراشٹر، جھارکھنڈ جیسی کئی دوسری ریاستوں کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔
مہاراشٹر کے کسانوں کی سویا بین کی فصلوں کی ایم ایس پی 6000 روپے فی کوئنٹل مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باقی رقم بھی ریاست کے ان کسانوں کے کھاتوں میں جمع کرائی جانی چاہئے جنہوں نے اب تک اپنی فصلیں فروخت کی ہیں۔ اسی طرح 2025-26 میں چنے کی ایم ایس پی 7,119 روپے فی کوئنٹل کی مانگ کی گئی تھی لیکن 5,650 روپے اعلان کیا گیا۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ جھارکھنڈ نے گیہوں کی ایم ایس پی 2,855 روپے فی کوئنٹل اور گجرات کے کسانوں نے 4,050 روپے فی کوئنٹل مانگی ہے۔ مہاراشٹر نے مرکز کو بتایا کہ گیہوں کی لاگت 3,527 روپے فی کوئنٹل آتی ہے، اس لیے ایم ایس پی 4,461 روپے فی کوئنٹل دی جانی چاہئے، لیکن ایم ایس پی 2,425 روپے دی گئی۔