نئی دہلی /جے پور، 13ستمبر (یو این آئی) راجستھان کے سابق وزیر اعلی اور رکن اسمبلی اشوک گہلوت نے وقف ترمیمی بل 2024کو واپس لئے جانے کے مسلمانوں کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ان کی اور ان کی پارٹی کے احساسات وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے یہ یقین دہانی ریاستی کانگریس کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر محمد شعیب اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی رکن ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ کو دلائی جب وہ سابق وزیر اعلی سے اس ضمن میں ملنے گئی تھے ۔
مسٹر گہلوت نے کہاکہ کانگریس کے احساسات مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور وہ اس طرح کے غیر آئینی وقف بل کو واپس لئے جانے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے ڈاکٹر شعیب اور ڈاکٹر ثمرہ کی باتوں کو سنجیدگی سے سنا اور کہا کہ وہ آگے بھی اس ضمن آپ لوگوں سے ملیں گے اور وقف ترمیمی بل کو مسترد کرنے کے سلسلے میں ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں سنجیدگی سے کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی مسلمانوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دے گی اور اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھائے گی۔ڈاکٹر محمد شعیب نے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت سے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024کی خامیوں سے پر ہے اور وقف جائداد پر قبضہ کرنے کی ایک سازش ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وقف ترمیمی بل پیش کرنے سے قبل اسٹیک ہولڈروں سے کوئی رائے مشورہ نہیں کیا گیا اور وقف کے سلسلے میں مسلمانوں کے کیا جذبات اور احساسات ہیں یہ جاننے کی بھی کوشش نہیں کی گئی۔
انہوں نے مسٹر گہلوت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بل واپس لئے جانے کے سلسلے میں اپنی کوششیں تیز کریں۔ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ نے بھی مسٹر گہلوت سے اس ضمن میں اپنا مؤثر کردار ادا کرنے کی گزارش کی۔ انہوں نے کہاکہ یہ بل مسلمانوں کو وقف جائداد سے بے دخل کرنے کی مذموم کوشش ہے اورناجائز سرکاری قبضہ کو جائز کرنے کی کوشش بھی۔ انہوں نے کہاکہ اس بل کے سہارے مسلمانوں کوبے دست وپا کرنے کی بھی سازش کی جارہی ہے ۔