دیماپور (ناگالینڈ): کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے ہے کہ مودی حکومت نے بینکوں اور ایل آئی سی میں رکھا ہوا عوام کا پیسہ اڈانی کے حوالہ کر دیا اور اڈانی نے اس پیسے سے سرکاری زمین، بندرگاہ اور سڑکیں وغیرہ خرید لی، اس کے بعد ہی اڈانی لاکھوں کروڑوں کی جائیداد کے مالک بن گئے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ناگالینڈ کے دیماپور میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی ون مین پالیسی کی وجہ سے آج اڈانی کی دولت 30 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک آدمی کے پاس 2004 سے پہلے صرف 3000 کروڑ اور 2014 میں 50000 کروڑ تھے، اب اس کے پاس 30 لاکھ کروڑ کہاں سے آئے؟ ڈھائی سال میں اتنی بڑی دولت کیسے بڑھ سکتی ہے؟ دراصل، ایل آئی سی، بینکوں میں رکھے ہمارے پیسے اڈانی کو دئے گئے اور اس پیسے سے انہوں نے سرکاری زمین اور سرکاری جائیداد، ہوائی اڈے، سڑک وغیرہ سب کچھ خرید لیا۔
انہوں نے کہا ”ہم نے پبلک سیکٹر بنایا لیکن وہ ہر ایک پبلک سیکٹر کو خسارے میں ڈال کر اس کو اڈانی جیسے لوگوں کے حوالے کر رہے ہیں لیکن آج وہی لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے ملک کو ترقی دی ہے۔ 82000 کروڑ روپے کا قرض صرف ایک شخص کو دیا گیا، کسی کسان، مزدور یا کسی اور کو نہیں دیا گیا۔”
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا ”ہمارے لیڈر نے 3700 کلومیٹر پیدل سفر کیا۔ آپ کو ایک بار ناگا علاقے میں گاؤں سے گاؤں تک سڑک پر کم از کم 100 کلومیٹر پیدل چلنا چاہیے۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ یہاں کی حالت کیسی ہے، سڑکیں کیسی ہیں!