وقف بورڈ پر لگام لگانے کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں ‘وقف (ترمیمی) بل 2024’ پیش کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو یہ بل پیش کرنے والے ہیں۔ اس سلسلے میں ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے اس وقف ترمیمی بل کی سماجوادی پارٹی مخالفت کرے گی۔
اپوزیشن پارٹیوں میں کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم پہلے ہی اس بل کی مخالفت کا فیصلہ کر چکی ہے۔ ان کے علاوہ بھی کچھ پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے اس بل پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔
واضح ہو کہ وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں گزشتہ روز سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر مسلمانوں کا حق چھیننے کا الزام لگایا تھا۔ اکھلیش نے کہا تھا کہ ہم اس بل کی مخالفت میں ہیں۔
بی جے پی کا کام صرف ہندو اور مسلمانوں کو تقسیم کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس پر کام کر رہی ہے اور مسلمانوں کو آئین نے جو حق دیا ہے اس کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں کئی رکن پارلیمنٹ نے پہلے ہی اپنی مخالفت درج کرا دی ہے۔
ایسے میں آج جب یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جا رہا ہوگا تو یقینی طور پر مسلم اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے اس کی پُرزور مخالفت کی جائے گی۔
وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں مرکزی حکومت کا موقف ہے کہ مرکزی پورٹل کے ذریعہ وقف ملکیت کے رجسٹریشن کے طریقے کو منظم کیا جائے گا۔ ساتھ ہی بورڈ کے اختیارات کو کم کرکے اس کی منمانی کو ختم کیا جائے گا۔
واضح ہو کہ مرکزی حکومت نے وقف ملکیت (غیر مجاز قبضہ داروں کی بے دخلی) بل 2014 کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جسے فروری 2014 میں راجیہ سبھا میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے دور میں پیش کیا گیا تھا۔