نئی دہلی، 06 جنوری ؛ کانگریس نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں اتوار کی رات ہوئے تشدد کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور الزام لگایا کہ اس طرح حکومت اسپانسر تشدد کرکے یونیورسٹیوں میں خوف کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پیر کے روز کہا کہ ’’دنیا میں ہندوستان کی تصویر ایک لبرل جمہوری ملک کی ہے۔ مودی شاہ کے غنڈے یونیورسٹیوں میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں اور اپنے روشن مستقبل کی تیاریوں میں لگے طالب علموں میں خوف پیدا کیا جا رہا ہے‘‘۔
محترمہ گاندھی نے کہا کہ ایمس میں داخل جے این یو کے زخمی طالب علموں نے انہیں بتایا کہ لاٹھی اور ہتھیاروں سے لیس غنڈوں نے احاطے میں گھس کر فساد برپا کیا جس سے بہت سے طالب علموں کو گہری چوٹیں آئی ہیں۔ ایک طالب علم نے یہ تک کہا کہ پولیس نے اسے کئی لاتیں ماریں۔
بعد میں کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رنديپ سرجےوالا نے صحافیوں سے کہا کہ جے این یو میں کل رات حکومت اسپانسر تشدد ہوا جو مودی شاہ کے اشارے پر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں طالب علموں کو ہی نہیں بلکہ اساتذہ کو بھی مارا پیٹا گیا جس میں پروفیسر ساونت شکلا، پروفیسر سچترا سین، پروفیسر اتل سود، پروفیسر ایس مجمدار سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے۔
کانگریس لیڈر اودت راج نے کہا کہ انہوں نے تین گھنٹے تک چلے تشدد کے اس منظر کو قریب سے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور ’وام پنتھیوں کو مارو‘ جیسی باتیں کر رہے تھے۔ مسٹر راج نے دعوی کیا کہ ان کے پاس واقعہ کا ویڈیو بھی ہے۔