لکھنؤ: اترپردیش کانگریس کے اقلیتی سیل کے چیئرمین شاہنواز عالم کی گرفتاری کو بربر کاروائی قرار دیتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے منگل کو کہا کہ فرضی الزامات سے اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کے باوجود کارکنان عوام کے مسائل کو اٹھاتے رہیں گے۔
پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکانگریس کے لیڈر اور کارکن عوام کے مسائل پر آواز اٹھانے کے لئے کمر بستہ ہیں۔ بی جے پی حکومت یوپی پولیس کو زیادتی کا ہتھیار بناکر دوسری پارٹیوں کو آواز اٹھانے سے روک سکتی ہے ہماری پارٹی کو نہیں۔دیکھئے کس طرح سے یو پی پولیس نے ہمار اقلیتی سیل کے چیئر مین کو رات کی تاریکی میں اٹھایا ہے ۔
پہلے فرضی الزامات کے سلسلے میں ہمارے ریاستی صدر کو چار ہفتوں کے لئے جیل میں رکھا۔ یہ پولیس کی اس طرح کی کاروائی زیادتی پر مبنی اور غیر جمہوری ہے ۔ کانگریس کے سپاہی پولیس کی لاٹھیوں اور فرضی مقدموں سے نہیں ڈرنے والے۔
یہی نہیں انہوں نے ریاست کی یوگی حکومت پر باہری مزدوروں کو روزگار فراہم کرانے کے اعلانات پر بھی ایک ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ روزگار کے سلسلے میں یوپی حکومت کے پروگرام میں خوب اعلانات ہوئے، لیکن اس کی حقیقت آپ مزدوروں سے سن لیجئے۔ یوپی میں کوئی کام نہیں ہے، اسی لئے سب کو پھر واپس جانا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے ایک نیوز چینل کی خبر کا ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اعداد و شمار کے مطابق یوپی سے تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگ تو ابھی ممبئی واپس جا چکے ہیں۔ یوپی حکومت نے ایک پروگرام کے ذریعہ یوپی میں پھیلی زبردست بے روزگاری کو ڈھکنے کی کوشش کی، لیکن زمینی حقیقت کو اشتہارات سے کب تک چھپایا جاسکتا ہے؟