نئی دہلی،13 جنوری؛ کانگریس نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں کواتین پر ظلم،بے روزگاری،طبی سہولیات جیسے مثبت موضوعات اٹھاکر انتخابی تشہیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جمعرات کو 125 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی جس میں 40 فیصد خواتین کو امیدوار بناکر خواتین کے خلاف ظلم کی نئی حکمت عملی کے ساتھ الیکشن لڑنے کا اعلان کیا .
اتر پردیش کی کانگریس جنرل سکریٹری انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے ورچوئل پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا اور کہا کہ پارٹی نے 125 امیدواروں کی پہلی فہرست میں 50 خواتین امیدواروں کو نامزد کیا ہے۔ خواتین امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے لیے جن خواتین کو نامزد کیا گیا ہے وہ تمام جدوجہد کرنے والی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بڑی بات یہ ہے کہ کانگریس نے اناؤ میں عصمت دری متاثرہ کی ماں آشا دیوی کو ٹکٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد مظالم کا شکار ہونے والوں کو طاقت کے بل بوتے پر طاقت دے کر ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہے اور ان کی پارٹی اس کام میں ہر مظلوم شہری کی بھرپور مدد کرے گی۔
محترمہ واڈرا نے کہا کہ وہ سماجی طور پر بااختیار بنانے کو فروغ دے رہی ہیں اور اس کام میں وہ ریاست کی نصف آبادی کو طاقت فراہم کر رہی ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے انتخابات میں زیادہ سے زیادہ خواتین امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے نتیجے میں پہلی فہرست میں 40 فیصد خواتین کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے خواتین کو توانا اور بااختیار بنانے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں وہ کامیاب ہو رہے ہیں اور اسی کے نتیجے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خواتین کانفرنس کا انعقاد کرنا پڑا، اتر پردیش حکومت کو خواتین کی بہتری کے لیے اعلان کرنا پڑا،سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی خواتین کی کانفرنسیں منعقد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اتر پردیش میں خواتین کو جو ترجیح دی ہے اس کی وجہ سے خواتین بااختیار ہو رہی ہیں اور سیاسی غوروخوض کے مرکز میں آ گئی ہیں۔ اب کوئی بھی سیاسی پارٹی خواتین کو انتخابات میں نظر انداز نہیں کر سکتی۔ یہ اس کی جدوجہد کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔