لکھنؤ: کل ہن کانگریس کے ترجمان ابھے دوبے نے کہا کہ مرکز کے اقتدار میں آنے پر کانگریس حکومت 5 کلو کی جگہ 10 کلو اناج فی شخص کو ہر ماہ دینے کے ساتھ ہی دال اور کھانے کا تیل بھی دے گی۔
مسٹر دوبے نے کہا کہ غذائی تحفظ قانون کانگریس کی یو پی اے حکومت لائی تھی اور مودی حکومت نے نام بدل کر وزیر اعظم غریب بہبود اسکیم رکھا۔ مسٹر دوبے جمعہ کو کانگریس ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں کو خطاب کر رہے تھے۔
صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر دوبے نے کہا کہ مودی حکومت نے کووڈ وبا کو دیکھتے ہوئے 21؍اپریل 2020 کو وزیر اعظم غریب بہبود اناج اسکیم شروع کی تھی جس کے تحت 5 کلو اضافی اناج فی شخص کو دیا جانا طے تھا.
اس کے تحت 4کلو گیہوں اور ایک کلو چاول دیا جا رہا تھا۔ یکم جنوری 2023 کو مودی حکومت نے اسکیم کو بند کر دیا اور 2013 کے غذائی تحفظ قانون کا نام بدل کر اسے وزیر اعظم غریب بہبود اسکیم کر دیا۔ حکومت نے قانون میں یہ تبدیلی کی کہ 2روپئے اور 3روپئے فی کلو ملنے والا گیہوں اور چاول مفت کر دیا۔
اس اسکیم سے مودی حکومت کو سالانہ 10 سے12ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنا پڑا۔ کانگریس نے 10 کلو اناج فی شخص ہر ماہ کا اعلان کیا۔ اوسط کی بنیاد پر اعدادوشمار لگائیں تو تقریباً1 لاکھ 60 ہزار کروڑ روپئے اس اسکیم پر اضافی خرچ ہوںگے۔
مسٹر دوبے نے کہا کہ یہی نہیں کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں ملک کو مہنگائی کی مار سے بچانے کیلئے دال اور کھانے کا تیل بھی مہیا کرانے کا وعدہ کیا ہے۔
قانون پر ظاہر کیا عدم اتفاق
مسٹر دوبے نے کہا کہ سال 2013 میں گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ رہے مودی جی نے7اگست 2013 کو غذائی تحفظ قانون پر اپنا عدم اتفاق ظاہر کیا تھا۔
اس وقت کانگریس حکومت کو طویل خط لکھتے ہوئے نہ صرف اسکیم پر عدم اتفاق ظاہر کیا تھا بلکہ اسے خامیوں سے پُر بھی بتایا تھا۔ گفتگو کے دوران ریاستی کانگریس میڈیا چیئر مین ڈاکٹر سی پی رائے نیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر گریما مہرا دسونی ، چترا باتھم اورریاستی ترجمان شوچی وشواس بھی موجود تھیں۔