کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ جاری ہے ۔ تاہم اب اس میں گھمسان کی خبریں آرہ ہیں ۔ راہل گاندھی نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی قیادت کو لے کر سوال اٹھانے والوں پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگایا ہے ۔ وہیں ذرائع کے مطابق اس پر غلام نبی آزاد نے استعفی کی پیش کی ہے ۔ تو کپل سبل نے ان الزامات کو لے کر ٹویٹ رکرکے اپنا درد بیان کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق راہل گاندھی نے پارٹی سے متعلق معاملات کو عام کرنے کیلئے لیڈروں کی تنقید کی اور کہا کہ ان پر بحث میڈیا میں نہیں ، سی ڈبلیو سی میں ہونی چاہئے ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ سونیا گاندھی صدر کا عہدہ سنبھالنے کی خواہمشند نہیں تھیں ۔ لیکن پھر پارٹی لیڈروں کے مطالبہ پر وہ راضی ہوئیں ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایسے وقت میں پارٹی لیڈروں کے ذریعہ ان پر سوال اٹھانا صحیح ہے ، جب ان کی طبیعت ٹھیک نہیں رہ رہی ہے ۔
خیال رہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی اس میٹنگ پر ملک بھر کی نظریں مرکوز ہیں ۔ دراصل سب کی نگاہیں اس بات پر ٹکی ہیں کہ سونیا گاندھی کانگریس کی کمان سنبھالے رہیں گی یا راہل گاندھی کو پارٹی صدر بنایا جائے گا ۔ کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو کئی سینئر لیڈروں کی جانب سے لکھے گئے خط کے بعد قیادت کے معاملہ پر بحث تیز ہوگئی ہے ۔
خیال رہے کہ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ہفتہ کے روز ٹویٹ کیا کہ یہ اجلاس پیر کے روز صبح گیارہ بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد ہوگا ۔ انہوں نے اجلاس میں زیر غور آنے والے امور سے متعلق کوئی معلومات نہیں دی ، لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ کچھ لیڈروں کی طرف سے پارٹی کی باگ ڈور کسی نوجوان لیڈر کے حوالے کرنے کا معاملہ بار بار اٹھایا جارہا ہے اور اس اجلاس میں اس پر غور کیا جاسکتا ہے۔