نئی دہلی: کانگریس نے ہفتے کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلسل غیر ملکی دوروں میں مصروف رہتے ہیں، جبکہ منی پور کے لوگ ان کا انتظار کرتے رہ گئے ہیں۔ کانگریس کے مطابق وزیراعظم کا کویت کا دورہ منی پور کے عوام کی حالت پر توجہ نہ دینے کا ایک اور مثال ہے۔
خیال رہے کہ منی پور میں گزشتہ سال مئی میں شروع ہونے والی تشویش ناک فسادات نے ریاست میں بدامنی کی صورتحال پیدا کی تھی، جس کے بعد کانگریس نے کئی بار وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ منی پور کا دورہ کریں تاکہ ریاست میں امن و سکون بحال کیا جا سکے، مگر وزیراعظم نے ایسا نہیں کیا۔
کانگریس کے ترجمان اور پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ‘ایکس’ (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا، ’’منی پور کے لوگ ابھی تک وزیراعظم کا انتظار کر رہے ہیں، مگر وزیراعظم مودی کسی تاریخ کا اعلان کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
وہ مسلسل غیر ملکی دوروں پر ہیں اور اب کویت روانہ ہو گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم مودی کا منی پور کے بحران پر توجہ نہ دینا اور غیر ملکی دوروں پر جانے کا عمل ملک کے عوام کے ساتھ بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔
منی پور میں فسادات کے دوران 220 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ کانگریس کی قیادت کا یہ کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو منی پور کا دورہ کر کے وہاں کی صورت حال کا جائزہ لینا چاہیے تھا تاکہ وہ منی پور کے عوام کے دکھ درد میں شریک ہو سکیں۔
کانگریس کے مطابق، وزیراعظم کا منی پور میں امن کی کوششوں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے، اور ان کا بار بار غیر ملکی دوروں پر جانا ایک مثال ہے کہ وہ داخلی بحرانوں پر توجہ دینے کی بجائے بین الاقوامی تعلقات کو ترجیح دے رہے ہیں۔
وہیں دوسری جانب، وزیراعظم نریندر مودی اس وقت کویت کی دو روزہ تاریخی دورے پر ہیں۔ یہ دورہ 43 سال بعد کسی ہندوستانی وزیراعظم کا کویت جانے کا پہلا موقع ہے۔ وزیراعظم مودی اس دورے کے دوران کویتی رہنماؤں کے ساتھ دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف اہم مسائل پر بات چیت کریں گے۔
اس دوران وہ ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان سے ملاقات کریں گے اور کویت میں ہندوستانی مزدوروں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر گفتگو کریں گے۔