فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے غیر قانونی ہونے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود صیہونی حکومت اپنے جارحانہ اور غاصبانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد تیئیس چونتیس کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر غیر قانونی ہے مگر اس کے باوجود صیہونی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطین کے مغربی کنارے میں مزید اٹھائس کالونیوں کی تعمیر کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔
عبری اخبار یسرائیل ہیوم کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے سلسلے میں سرگرم نحلاوہ نامی ایک تحریک نے اعلان کیا ہے کہ وہ عنقریب مزید اٹھائس کالونیوں کے تعمیری منصوبے کا آغاز کرے گی۔ صیہونی اخبار کے مطابق ان کالونیوں میں سے تین کی تعمیر کا کام امریکی صدر کے دورۂ مقبوضہ فلسطین کے چند روز کے بعد شروع کر دیا جائے گا۔
تیرہ جولائی کو امریکی صدر جوبایڈن مقبوضہ فلسطین کا دورہ کرنے والے ہیں۔ وہ تل ابیب کا دورہ کرنے کے بعد سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کا بھی دورہ کریں گے۔
جوبایڈن کے سفر کے قریب غیر قانونی صیہونی کالونیوں کے منصوبوں پر عملدرآمد سے اس بات کی حکایت ہوتی ہے کہ امریکہ کے نزدیک صیہونی حکومت کی جارحانہ توسیع ہر ممکن شکل میں جائز ہے اور وہ اگرچہ عالمی ضابطوں اور بین الاقوامی قراردادوں کے منافی ہوں، مگر امریکہ اسکی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
پیس ناؤ نامی ایک صیہونی مرکز کی رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ نفتالی بینت کی وزارت عظمیٰ کے زمانے میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر میں سابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے دور کی بنسبت باسٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔