نئی دہلی، : منی پور تشدد واقعات پر بحث کرانے معاملے پر حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان جمعرات کو راجیہ سبھا میں سخت الفاظ کا تبادلہ دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ مانسون سیشن پہلے ہی دن ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔ صبح ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر جگدیپ دھنکڑ نے ایوان کے سبکدوش اراکین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔ 12 بجے ایوان دوبارہ شروع ہونے کے بعد اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے چیئرمین کو ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
اس طرح پہلے ہی روز وقفہ صفر اور وقفہ سوال کا انعقاد نہ ہوسکا۔ 2 بجے کارروائی شروع ہوتے ہی چیئرمین نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے ۔ اس کے بعد اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے سنیماٹوگراف (ترمیمی) بل 2019 کو واپس لینے کی تجویز پیش کی جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کرلیا۔ اس کے بعد جیسے ہی انہوں نے اس کی جگہ نیا بل، سنیماٹوگراف (ترمیمی) بل۔2023 پیش کیا، اپوزیشن اراکین نے منی پور کی صورتحال پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ایوان میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ انہوں نے صبح بھی منی پور کی صورتحال پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا تھا اور اس سلسلے میں ضابطہ 267 کے تحت دیئے گئے تحریک التواء کے نوٹس کا حوالہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ منی پور کی صورتحال کی طرف ایک بار پھر چیئرمین کی توجہ مبذول کر ارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منی پور جل رہا ہے ، وہاں خواتین پر تشدد ہو رہا ہے اور وزیر اعظم خاموش ہیں اور وہ ایوان کی بجائے باہر بول رہے ہیں۔ حکمراں جماعت کے اراکین نے اس پر اعتراض کیا۔ لیکن مسٹر کھڑگے نے کہا کہ اس مسئلہ پر ضابطہ 267 کے تحت بحث ہونی چاہئے ۔چیئرمین نے اراکین سے ایوان میں پر امن ماحول برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگرنظم و ضبط قائم نہیں ہوا تو انہیں مجبوراًایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑے گی۔ ۔ اپنی اپیل کا کوئی اثر نہ ہوتے دیکھ کر انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
اس سے پہلے جب ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے شروع ہوئی تو مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ انہیں ضابطہ 176 کے تحت کل 12 نوٹس موصول ہوئے ہیں، جن میں تین نوٹس ریلوے کی حفاظت کے لیے ، ایک نوٹس بے روزگاری کے سلسلے میں اور آٹھ نوٹس منی پور کی صورتحال پر بحث کرانے سے متعلق ہیں ۔ دریں اثنا، قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت ضابطہ 176 کے تحت منی پور کی صورتحال پر مختصر مدتی بحث کے لیے تیار ہے ۔ مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ حکومت منی پور کے پرتشدد واقعات پر قلیل مدتی بحث کے لیے تیار ہے اور اسے اس کے لیے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ اس پر اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ منی پور تشدد کیس پر ضابطہ 267 کے تحت نوٹس بھی دیا گیا ہے اور اس ضابطے کے تحت اس مسئلہ پر بات ہونی چاہئے ۔ اس ضابطے میں یہ شرط ہے کہ قانون سازی کا تمام کام روک کر اس مسئلے پر بحث کی جائے ۔ دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے ضابطہ 267 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منی پور تشدد کیس پر صرف اور صرف ضابطہ 267 کے تحت بات کی جانی چاہئے اور قانون سازی کے تمام کام کو ملتوی کیا جانا چاہئے ۔
اس دوران وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو بھی ہاوس میں رہنا ہوگا۔ اس مسئلہ پر دونوں فریقوں کے درمیان نوک جھونک کو دیکھتے ہوئے مسٹر دھنکڑنے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔