نئی دہلی، 9 نومبر (یو این آئی) دیوالی سے قبل دہلی میں کورونا اور فضائی آلودگی بے قابو ہوتی نظرآرہی ہے اگر یہی حال رہا تو تہوار کے اس موسم میں آئندہ چند دنوں میں کیا حال ہوگا اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔
راجدھانی دہلی میں آلودگی کی وجہ سے آسمان میں کہرے کی چادر کے درمیان سانس لینا مشکل ہو رہا ہے۔ دمہ کے مریضوں کا برا حال ہے۔ بچے اور بوڑھے بھی بہت سی پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ اس درمیان کورونا بے قابو ہونے کے پیش نظر عام لوگوں کو سڑکوں پر ماسک کے بغیر دیکھا جاسکتا ہے۔ لوگ دھویں کے ساتھ آنکھوں میں جلن کی شکایت کر رہے ہیں۔
دہلی کے مصروف ترین چوراہوں میں سے ایک آئی ٹی او پر پیر کی صبح ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 472 ’سنگین‘ زمرہ میں ہے۔ آنند وہار میں 484 اور منڈکا میں 470 تھا۔ وزیر پور میں 468 اور اوکھلا فیز ۔2 میں 465رہا ۔ ان سبھی جگہوں پر اے کیو آئی ’سنگین‘ زمرے میں ہے۔
ایئر کوالٹی کے مطابق اے کیو آئی کو صفر سے پچاس کے درمیان’اچھا‘ 51سے 100کے درمیان’اطمینان بخش‘، 101اور 200کے درمیان ’درمیانہ‘،201اور 300کے درمیان ’خراب‘، 301اور 400کے درمیان ’نہایت خراب‘ اور 401سے 500کے درمیان ’سنگین‘ سمجھا جاتا ہے
دوسری طرف حکومت کی جانب سے رات گئے جاری کردہ اعداد و شمار میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 7745 نئے معاملات سامنے آئے اور 77 مریضوں کی جان گئی۔
راجدھانی میں اتوار کے اعداد و شمار میں مثبت شرح 15.26 فیصد رہی جبکہ فعال معاملات بڑھ کر 41857 ہو گئے۔ دہلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 50،754 نمونوں کی جانچ کی گئی۔ اس دوران 6059 مریض صحتیاب ہوئے۔ دہلی میں بازیافی کی شرح 88.86 ہے۔ یہاں متاثرین افراد کی مجموعی تعداد 4،38،529 ہےجبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 3،89،683 ہے۔ کل مریضوں میں فعال کیسز کی تعداد 9.54 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ اموات کی شرح 1.59 فیصد ہے۔ اس وبا کی وجہ سے دارالحکومت میں اب تک 6989 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اور وزیر صحت ستیندر جین دونوں ہی یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ راجدھانی میں کووڈ۔19 کے تیسرے دور کی لہر جاری ہے۔