لکھنؤ: کانگریس پارٹی نے ریاست میں کورونا کی وباکی مسلسل بھیانک ہوتی جا رہی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے الزام لگایاہے کہ حکومت منھ ڈھانپ کر سورہی ہے۔
راجدھانی لکھنؤ سمیت پوری ریاست میں اسپتالوں کی کمی ہے اور مریض دردر کی ٹھوکریں کھانے کومجبور ہیں۔پارٹی کے ریاستی صدر اجے کمار للونے کہاکہ ریاست کے اسپتالوںکی صورتحال بیحد ناگفتہ ہے اور مریضوںکی جانچ نہیں ہوپارہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ راجدھانی میں ہی کورونا کے مریضوںکیلئے بیڈ تک دستیاب نہیں ہیں۔
اجے للو نے لکھنؤکی مثال دیتے ہوئےکہاکہ ریاست راجدھانی میں کورونا کے پانچ ہزار سے زائد مریض ہیں لیکن اسپتال کے نام پر محض چار کووڈ اسپتال بنے ہیں۔ ان میں ایرامیڈیکل کالج میں ۴۰۰،ڈاکٹر رام منوہرلوہیا اسپتال میں ۱۰۰، سنجے گاندھی پی جی آئی میں ۲۰۰؍ اور میڈیکل یونیورسٹی میں ۲۰۰ بستروںکا بندوبست ہے۔ انہوں نے کہاکہ راجدھانی کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے مناسب تعدادمیں بستروں کا بندوبست نہ کیا جانا افسوس ناک ہے۔ ریاستی حکومت کو سرکاری اسپتالوں میں بستروںکی تعداد بڑھانا چاہئے جس سے مریضوںکو کچھ راحت مل سکے ۔
مسٹرللونے کہاکہ اس صورتحال سے اندازہ لگایاجا سکتا ہے کہ جب راجدھانی میں یہ حال ہے تو ریاست کے دیگر اضلاع میں حالات کیسے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہر روز میڈیا اور سوشل میڈیا میں کورونا وباکی دل دہلا دینے والی خبریں آرہی ہیں۔ کہیں اسپتال میں پانی ٹپک رہا ہے توکہیں کھانے پینے کا بندوبست تک نہیںہے، کہیں دواہی نہیں مل رہی ہے اور کہیں بھیانک گندگی پھیلی ہوئی ہے لیکن ریاست کے وزیر اعلیٰ میڈیامینج کرنے میں مشغو ل ہیں۔
مسٹر اجے للونے کہاکہ ریاست کے کورینٹائن مراکزاور اسپتالوں کی صورتحال بیحد خراب ہے۔ کئی جگہ حالات اتنے ناگفتہ ہیں کہ لوگ کوروناسے نہیںبلک حکومت کے انتظامات سے خوفزدہ ہیں۔ اگرکوئی آواز اٹھائے گا توپوراانتظامی عملہ اس کو پریشان کرنے کیلئے آمادہ ہو جائے گا۔