چین میں پھیلنے والے کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 25 تک پہنچ گئی جبکہ اس وائرس سے اب تک 800 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
حکام نے اس وبائی آفت کے پیشِ نظر 10 شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ معطل، عبادت گاہیں بند اور متاثرہ افراد کے علاج کے لیے تیزی سے ہسپتال تعمیر کرنے کے اقدامات شروع کردیے ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق چین کے 13 شہروں میں ٹرانسپورٹ معطل کردی گئی ہے جبکہ ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو عملی طور پر محصور کردیا گیا ہے۔
شنگھائی میں ڈرنی لینڈ پارک کو غیرمعینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ دیوار چین کے بعض حصوں کو بھی سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
The coronavirus which first emerged in China has now spread to Europe, with two cases confirmed in France https://t.co/tR005ZSOOD
— BBC Breaking News (@BBCBreaking) January 24, 2020
عالمی ادارہ صحت نے نئے کورونا وائرس کو چین کے لیے ایمرجنسی قرار دیا تھا اس وبا کو عالمی سطح پر باعث تشویش نہیں کہا گیا۔
صحت حکام کو خوف ہے کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں قمری سال کے آغاز کے موقع پر یک دم اضافہ ہوسکتا ہے جب دنیا بھر سے چینی مسافر ایک ہفتے کی چھٹیوں پر اپنے آبائی وطن واپس آئیں گے۔
The only “declared” Virology Lab in China is in Wuhan. Top biologists were skeptical of the lab when it was built in 2017 and were worried that testing SARS, MERS, and biological weapons on animals there might be problematic…#coronaviruschina https://t.co/ieQ5QkI5fn
— 🇺🇸 Kyle Bass 🇹🇼 (@Jkylebass) January 24, 2020