دنیا بھر میں بڑھنے والے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سعودی عرب نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہریوں اور رہائشیوں کے سفر کو عارضی طور پر معطل کردیا۔ساتھ ہی سعودی عرب کی حکومت نے پاکستان اور یورپی یونین سمیت 12ممالک کے ساتھ پروازوں کو بھی روک دیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب نے کورونا وائرس کے خطرے کے باعث مختلف ریاستوں کے ساتھ پروازوں کو معطل کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا جب کہ دوسرے ممالک میں رہنے والے اپنے شہریوں کو بھی جلد واپس ملک آنے کی ہدایت کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر حکومت نے سخت انتظامات کرتے ہوئے نہ صرف کئی ممالک کے ساتھ پروازوں کو معطل کردیا بلکہ دوسرے ممالک کے دورے پر گئے اپنے شہریوں کو بھی 72 گھنٹے میں واپس آنے کی ہدایت کی گئی چوں کہ ممکنہ طور پر حکومت ملک کو ہی اٹلی کی طرح لاک ڈاؤن کردے گی۔
اگرچہ واضح طور پر سعودی عہدیداروں نے اس بات کا عندیہ نہیں دیا کہ حکومت ملک کو لاک ڈاؤن کرنے جا رہی ہے تاہم حکومت کی جانب سے دوسرے ممالک کے ساتھ پروازوں کی معطلی اور اپنے شہریوں کو واپس آنے کی ہدایات کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔
سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کرتے ہوئے پہلے ہی سخت انتظامات کرتے ہوئے عارضی طور پر عمرے پر پابندی عائد کرنے سمیت قریبی ممالک کے ساتھ زمینی سرحد کو بھی بند کر رکھا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے پہلے ہی اپنے پڑوسی عرب ریاستوں سمیت 19 ممالک کے لیے سفری پابندی لگائی گئی تھی، ساتھ ہی انہوں نے ایسے افراد پر 5 لاکھ ریال جرمانہ بھی عائد کرنے کا کہا ہے جو انٹری پوائنٹس پر صحت کی معلومات ارو سفری سہولیات فراہم نہیں کریں۔
دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حولے سے بتایا کہ سعودی حکومت نے یورپی یونین، سوئٹزرلینڈ، بھارت، پاکستان، سری لنکا، فلپائنز، سوڈان، ایتھوپیا، جنوبی سوڈان، اریٹریا، کینیا، ڈجیبوتی اور سومالیہ کے ساتھ پروازوں کو معطل کیا۔