بیجنگ/جنیوا/نئی دہلی، 12مارچ (یو این آئی) چین کے ہوبئی صوبہ کی راجدھانی ووہان سے شروع ہونے والے جان لیوا کورونا وائرس کی زد میں دنیا کے 113ممالک آگئے ہیں اوراس سے مرنے والوں کی تعداد 4623 ہوچکی ہے جبکہ 125,841لوگ اس وائرس کے سبب زندگی اور موت کی لڑائی لڑرہے ہیں۔
ہندستان میں بھی یہ آہستہ آہستہ پھیلنے لگا ہے اور 60لوگوں میں اس کی تصدیق ہوچکی ہے ۔ ان لوگوں میں کیرالہ کے وہ تین لوگ بھی شامل ہیں جنہیں علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے ۔کورونا وائرس کا قہر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے لیکن اب بھی اس سے سب سے زیادہ متاثر چین کے لوگ ہی ہیں۔
اس وائرس پر تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق چین میں ہوئی اموات کے 80فیصد معاملات 60برس سے زیادہ عمر کے لوگوں سے جڑے تھے ۔ اس وقت کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کی مجموعی تعداد سرکاری رپورٹوں سے کافی زیادہ ہونے کا اندیشہ ہے اور اس وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے چین میں کورونا سے اب تک 3169لوگوں کی موت گئی ہے جبکہ 80,793لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ چین کے بعد اٹلی میں یہ جان لیوا وائرس پوری طرح پھیل چکا ہے ۔
اٹلی میں کورونا کی وجہ سے اب تک 827لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 12462لوگ اس متاثر ہوئے ہیں۔خلیجی ملک ایران میں بھی کورونا وائر کا قہر جاری ہے ۔ ایران میں اس وائرس کی زد میں آکر 354لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 9000لوگ اس وائرس سے متاثر ہیں۔اٹلی اور ایران کے ساتھ جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے معاملات میں اچانک اضافہ ہوا ہے ۔ جنوبی کوریا میں کورونا سے اب تک 60لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 7755لوگ اس سے متاثر ہیں۔
چینی شہریوں کی اچھی خاصی آبادی والے ملک امریکہ میں بھی یہ وائرس سنگین طورپر پھیل چکا ہے ۔ امریکہ میں کورونا سے اب تک 38لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 1302 لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ امریکہ کے نیویارک، واشنگٹن، کیلی فورنیا اور فلوریڈا سمیت آٹھ صوبوں میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے پیش نظر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ جرمنی میں تین، فرانس میں 48، اسپین میں 54، جاپان میں 12، عراق میں سات، برطانیہ میں آٹھ، نیدر لینڈ میں پانچ، آسٹریلیا او رہانگ کانگ میں تین تین، سوئزرلینڈ میں چار اور مصر، سین میرینو، ارجنٹائن، فلپائن، تھائی لینڈ اور تائیوان میں ایک ایک شخص کی موت ہوچکی ہے ۔فرانس میں اب تک 2281لوگ اس وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں جبکہ جرمنی میں 1908، جاپان میں 568، اسپین میں 2277، سوئزرلینڈ میں 652، برطانیہ میں 460، نیدرلینڈ میں 503، بیلجیم میں 314، سویڈ ن میں 500، سنگا پور میں 178، ناروے میں 489، ہانگ کانگ میں 129، آسٹریا میں 246، چیک جمہوریہ میں 91، ملائشیا میں 149، آسٹریلیا میں 128، یونان میں 99، کوویت میں 72، کناڈا میں 93، عراق میں 71، تھائی لینڈ میں 59، بحرین میں 189، مصر میں 59، آئس لینڈ میں 85، تائیوان میں 45، متحدہ عرب امارات میں 74، ڈنمارک میں 514، ویتنام میں 38، کروز جہاز (گرانڈ پرنسس) میں 21، اسرائیل میں 97، برازیل میں 52، آئرلینڈ میں 43، فن لینڈ میں 59، پیرو میں 11، الجیریا میں 20، عمان میں 18، ویسٹ بینک اور غزہ پٹی میں 25، لبنان میں 61، اکواڈور میں 14، پرتگال، قطر میں 18، روس میں 20،کروئشیا اور جارجیا میں 12-12، سعودی عرب میں 45، ایسٹونیا اور مکاو میں دس دس، چلی میں پانچ اور ارجنٹینا میں 19لوگ متاثر ہیں۔ مہلک کورونا وائرس کے قہر پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اس وائرس کی روک تھام کے لئے ایک کروڑ 50لاکھ امریکی ڈالر کی مدد کی پیشکش کی ہے ۔
اس فنڈ کا استعمال خاص طور پر کمزورطبی دیکھ بھال نظام والے ممالک میں کیاجائے گا۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی کے لئے 67کروڑ پچاس لاکھ ڈالر جمع کرنے کی اپیل کی ہے ۔خیال رہے کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے کوروناوائرس کے بڑھتے خطرے کے درمیان بدھ کو اسے عالمی وبائی بیماری اعلان کردیا۔پوری دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں میں سے اب تک 50ہزار لوگوں کو اس سے نجات دلائی گئی ہے ۔
ا س وقت اس وائرس سے متاثر لوگوں کی مجموعی تعداد سرکاری رپورٹوں سے کافی زیادہ ہونے کا اندیشہ ہے ۔ ایک وبائی امراض کے ماہر نے پیشن گوئی کی ہے کہ دنیا کی 60فیصد آبادی اس سے متاثر ہوسکتی ہے ۔