رانچی:غیر منقسم بہار میں اربوں روپے کے گھوٹالہ میں سرخیوں میں چھائے چارہ گھوٹالے سے منسلک چوتھے معاملہ میں آج مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نے بہار کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالوپرساد یادو کو سات 7 کی سزا سنائی۔ سی بی آئی کے خصوصی جج شیو پال سنگھ نے دمکا ٹریژری سے غیر قانونی نکاسي سے معاملہ میں 38 اے / 96 میں سماعت کے بعد مسٹر یادو کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات میں مجرم قرار دینے کے بعد یہ سزا سنائی ہے ۔
اس کے علاوہ عدالت نے اینٹی کرپشن ایکٹ کی دفعات میں بھی آر جے ڈی صدر مسٹر لالو یادو کو سات سال کی سزا کے ساتھ تیس لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے ۔ جرمانہ کی رقم نہ دینے پر مسٹر یادو کو ایک سال کی اضافی سزا بھگتنی ہوگی۔اس سے قبل عدالت نے 19 مارچ 2018 کو لالو یادو سمیت 19 ملزمان کو مجرم قرار دیا تھا جبکہ سابق وزیر اعلی ڈاکتر جگن ناتھ مصر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اس وقت کے صدر دھورو بھگت سمیت 12 ملزمان کو ثبوت کی عدم موجودگی میں بری کر دیا۔ سی بی آئی عدالت نے سزا سنانے کیلئے آج کی تاریخ ی مقررکی تھی۔
چارہ گھوٹالہ کا باقاعدہ معاملہ 38 اے / 96 دمکا خزانہ سے تین کروڑ 97 لاکھ روپے کی غیر قانونی نکاسی کا ہے ۔ اس معاملہ میں سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو اور جگن ناتھ مصرا سمیت 31 ملزمان تھے ۔ سی بی آئی نے اس معاملہ میں دو سابق وزر ائے اعلی مسٹر یادو اور ڈاکٹرمصر اور تین سابق وزراسمیت دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے 8 اکتوبر 1999 کو بہار کے اس وقت کے گورنر سورج بھان سے اجازت مانگی تھی۔گورنر نے 3 نومبر 1999 کو مسٹر یادو سمیت دیگر ملزمان کے خلاف سی بی آئی کو مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی تھی۔
چار مقدمات میں سزا ہونے کے بعد مسٹر یادو کے خلاف اب بھی دو اور کیس چائباسہ ٹریژری سے 33.61 کروڑ روپے کی منظوری سے منسلک 68 اے / 96 اور ڈورنڈا ٹریژری سے 139.39 کروڑ روپے کی غیر قانونی انخلاء کا معاملہ 47 اے / 96 کورٹ میں زیر التوا ہے ۔
قابل غور ہے کہ 1996 میں بے نقاب ہوئے چارہ گھوٹالے کے پہلے کیس آرسی 20 اے / 96 میں مسٹر یادو کو 20 ستمبر 2013 کورانچی میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے مجرم قرار دیا تھا۔ یہ معاملہ چائباسہ ٹریژری سے 37.70 کروڑ روپے کی غیر قانونی نکاسی کا ہے ۔ گھوٹالہ کے دوسرے کیس آرسی 64 اے / 96 میں مسٹر یادو کو 23 دسمبر 2017 کو مجرم قرار دیا گیا۔چارہ گھوٹالے کا یہ معاملہ سال 1990 سے 1994 کے درمیان دیوگھر ٹریژری سے 89 لاکھ 27 ہزار روپے کی نکاسی کا ہے ، جوغیر قانونی طریقے سے جانوروں کے چارے کے نام پر نکاسی سے متعلق ہے ۔ مسٹر یادو چارہ گھوٹالہ کے تیسرے کیس 68 اے / 96 میں 24 جنوری 2018 کو مجرم قرار دیئے گئے ۔ یہ معاملہ بھی چائباسہ ٹریژری سے 33 کروڑ 62 لاکھ روپے کی غیر قانونی نکاسی سے متعلق ہے ۔