نئی دہلی،18جون(یواین آئی)بہار کی جموئی لوک سبھا سیٹ سے لوک جن شکتی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے مظفرپور اور اس کے مضافاتی اضلاع میں دماغی بخار(چمکی بخار)سے 100سے زیادہ بچوں کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ بچوں کی موت کی صحیح وجہ ،ان کے علاج ،روک تھام کے اقدامات اور اس سلسلے میں بیداری پھیلانے کےلئے کمیٹی تشکیل کی جانی چاہئے۔
مسٹر پاسوان نے کہا کہ سال در سال بچے موت کے منہ میں جارہے ہیں،لیکن اس بیماری کی اصل وجہ پتہ نہیں چل پارہی ہے۔پارلیمنٹ میں اس پر بھی بحث ہوئی تھی کہ اس بیماری کے بارے میں پورے معلومات اور اس کے روک تھام کے طریقوں پر کام کیا جانا ضروری ہے۔حکومت کو اس کےلئے ایک طے مدت میں کام کرنا یقین بنانا چاہئے تاکہ طے مدت کے اندر اس بیماری کی وجوہات اور علاج کا پتہ لگایا جاسکے۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیراعلی نتیش کمار کے آج مظفرپور جانےسے حالات میں بہتری ضروری ہوگی۔انہیں وزیراعلی پر پورا بھروسہ ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ بچوں کی ذمہ داری کون لےگا؟انہوں نے کہا کہ صحت واضح طورپر ریاستی حکومت کا موضوع ہے ،لیکن بچوں کو موت سے بچانے کی ذمہ داری سب کی ہے۔مسٹر پاسوان نامہ نگاروں کے کئی سوالوں کو سیدھا جواب دینے سے گریز کرتے نظر آئے۔اس سوال پر کہ 100 سے زیادہ بچوں کی موت کے بعد وزیراعلی کا مظفرپور جانا ان کی نیند دیر سے کھلنے کی وجہ نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ یہ بہت حساس مسئلہ ہے اور اس وقت وہ ایسی کسی بات کا جواب دینا صحیح نہیں سمجھتے۔